کرناٹک پنچایت انتخابات میں بی جے پی کو اکثریت

   

ہریانہ بلدی انتخابات میں بی جے پی کو شدید جھٹکا، سونی پیٹ اور امبالا کے میئر سے محرومی

بنگلورو ؍ چندی گڑھ : کرناٹک پنچایت انتخابات کے نتائج کے ابتدائی رجحان سے پتہ چلتا ہیکہ حکمراں بی جے پی پارٹی کو اکثریت حاصل ہورہی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ اگرچہ کہ یہ انتخابات پارٹی کے انتخابی نشان پر نہیں لڑے گئے۔ تمام سیاسی پارٹیوں نے اپنے تائیدی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے انتھک کوشش کی۔ بنیادی سطح کی سیاست میں ان پارٹیوں کا غلبہ دیکھا گیا۔ تعلقہ یا ضلع پنچایت اور اسمبلی انتخابات میں یہی بنیادی سطح کی سیاست کے کارکن پارٹیوں کیلئے کام آتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرناٹک کے 226 تعلقہ جات میں 5728 ولیج پنچایت کے انتخابات ہوئے۔ 22 اور 27 ڈسمبر کو دو مرحلوں میں منعقدہ ان انتخابات میں 82,616 سیٹوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے تھے۔ بی جے پی کو اب تک 4228 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ کانگریس نے 2265 نشستیں حاصل کی ہیں۔ جنتادل یو کے حصہ میں 1167 اور 678 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کرناٹک اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا کہ تمام 226 سنٹرس پر ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ کوویڈ۔19 پروٹوکول کو سختی سے روبہ عمل لایا جارہا ہے۔ ریاستی الیکشن کمشنر ڈی بسواراجو نے کہا کہ بیدر کے ماسواء تمام اضلاع میں بیالٹ پیپر کا استعمال کیا گیا تھا۔ اسی دوران ہریانہ میں منعقدہ میونسپل انتخابات میں حکمراں بی جے پی اور جے جے پی کو شدید دھکہ پہنچا ہے۔ سونی پت اور امبالا میں میئر کیلئے دوڑ سے دور ہوگئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر 5 بلدی انتخابات کے منجملہ 3 میں بھی وہ پیچھے ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر دشیانت چوٹالہ کی پارٹی جنایک جنتا پارٹی مضبوط گڑھ والے حلقوں میں بھی شکست ہوئی ہے۔ کسانوں کے احتجاج کے دوران بی جے پی کو یہ دھکہ لگا ہے۔ سونی پت میں کانگریس کے للت پترا نے 14000 ووٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس نے سونی پت میں بڑی اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔امبالا میں بی جے پی کو صرف 8 نشستیں ملی ہیں۔ پنچ کولہ میئر کیلئے بی جے پی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔