کرونا : امریکی صدر تیل کی عالمی پیداوارمیں کٹوتی کے خواہاں

   

واشنگٹن ۔3 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب نے غیرمتوقع طور پر تیل برآمد کرنے والے ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام کیلئے پیداوار میں ایک سے ڈیڑھ کروڑ بیرل تک یومیہ کٹوتی پر زور دیا ہے۔دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد تیل کی مانگ اور کھپت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمت میں نمایاں کمی واقع ہوچکی ہے۔اس دوران میں تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک اور روس کی قیادت میں غیراوپیک ممالک کے درمیان تیل کی پیداوار میں کٹوتی کا سمجھوتا ٹوٹ گیا ہے اور روس نے یک طرفہ طور پر اوپیک پلس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے جمعرات کو ایک سرکاری بیان جاری کیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ’’سعودی عرب نے اوپیک پلس اور دوسرے ممالک کے گروپ کا ایک فوری اجلاس طلب کیا ہے تاکہ ایک شفاف معاملت کے ذریعے تیل کی مارکیٹ میں توازن بحال کیا جاسکے۔‘‘وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب یہ چاہتا ہے کہ براعظم امریکہ کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کینیڈا،میکسیکو اور گروپ 20 میں شامل دوسرے ممالک اپنی پیداوار میں کمی کردیں۔ ٹرمپ نے جمعرات کو پہلے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔انھوں نے روسی صدر ولادی میر پوتین سے بات چیت کی ہے۔ مجھے امید اور توقع ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں ایک کروڑ بیرل کی کمی پرآمادہ ہوجائیں گے۔پھر وہ اس سے زیادہ پیداوار کی کٹوتی پر بھی تیار ہوجائیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ تیل اور گیس کی صنعت کے لیے نیک شگون ہوگا۔