کرونا وائرس پر عوام میں تشویش، احتیاط کرنے کی ضرورت

   

حیدرآباد۔ 9مارچ (یو این آئی) کرونا وائرس کے نتیجہ میں شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ماہرین صحت نے بتایا کہ اگر احتیاط کی جائے تو اس میں کوئی فکرمندی کی بات نہیں ہے ۔ان ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کبھی کوئی متاثرہ چھینکتا ہے یا کھانستا ہے تو یہ مرض دوسرے کو لگ جاتا ہے ۔جب کوئی بھی کھانسے یا چھینکے تو اپنے منہ پر دستی یا پھر ہاتھ رکھ لے تاکہ دوسروں کو متاثر ہونے سے بچایاجاسکے ۔متاثرہ شخص کے لعاب کے چھینٹے کمپیوٹر یا دیگر آلات پر نہ پڑیں جس سے دوسروں کے اس کو چھونے سے اس سے متاثر ہونے کا خدشہ لگارہتا ہے ۔ماسک لگائیں بالخصوص N95ماسک کا استعمال کریں۔وقفہ وقفہ سے صابن سے ہاتھ صاف کرتے رہیں۔ ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں۔کھانے سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں۔اس موذی مرض کی علامات میں کھانسی،شدید بخار،سانس لینے میں دشواری،اعضا کی ناکامی،اسہال اور بدن دردشامل ہیں۔اس کے ٹیکہ سے متعلق وہم پایاجاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تاحال اس کا کوئی بھی ٹیکہ دستیاب نہیں ہے ۔ہینڈ ڈرائیرس سے وائرس مرنے کا وہم بھی عام ہوگیا ہے ۔ماہرین کے مطابق اس وائرس کو ہینڈ ڈرائیرس سے نہیں مارا جاسکتا۔ایک اور وہم یہ پایاجاتا ہے کہ یہ وائرس صرف عمر رسیدہ افراد کو ہی نشانہ بناتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تمام عمر کے افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔پالتو جانوروں سے اس کے پھیلنے کے بھی وہم پائے جاتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ وائرس پالتو جانوروں سے نہیں پھیلتا۔لہسن کے استعمال سے اس وائرس کوروکنے کا بھی وہم پایاجاتا ہے تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ لہسن کے استعمال سے لوگوں میں کرونا وائرس کو روکا جاسکتا ہے ۔