کرونا وائرس‘ چین کی جانچ میں ایچ ائی وی کی دوا غیر مفید‘ اسٹڈی

,

   

ایک مطالعہ کے مطابق نوال کرونا وائرس(سی اووی ائی ڈی19)کے ساتھ اسپتالوں میں زیر علاج مریض کے ابتدائی مطالعہ کے متعلق مرنے والوں کی جانکاری 14.5فیصد کو گیارہ فیصد سے زیادہ ہے جو 22.1فیصد مرنے والے کی خبروں کی جانچ میں سامنے ائی ہے

نئی دہلی۔ چین میں 199معاملات کی ایچ ائی وی ادوایات لوپنائر اور ریٹونائیر کے اثرات پر کی جارہی جس سنوائی کا ہندوستان کوبے چینی سے انتظا رتھا‘ وہ منفی ثابت ہوئی ہے۔

ایک مطالعہ کے مطابق نوال کرونا وائرس(سی اووی ائی ڈی19)کے ساتھ اسپتالوں میں زیر علاج مریض کے ابتدائی مطالعہ کے متعلق مرنے والوں کی جانکاری 14.5فیصد کو گیارہ فیصد سے زیادہ ہے جو 22.1فیصد مرنے والے کی خبروں کی جانچ میں سامنے ائی ہے۔

دستاویزی شکل میں سی او وی ائی ڈی2019سے مرنے والے کے اعداد وشمار جو ڈبلیو ایچ او سونپے گئے ہیں وہ 3.4فیصد ہے۔

نیو انگلینڈ جرنل برائے ادوایات(این ای جے ایم) کو دیگر چینی اداروں اور قومی کلینکل ریسرچ سنٹر برائے وبائی امراض کے محقیقین نے یہ جانکاری دی ہے کہ ”معیاری دیکھ

بھال کے علاوہ سی او وی ائی ڈی 19سے شدید متاثر بالغ مریض جو اسپتال میں زیر علاج ہیں انہیں لوپنا ئیر اور ریٹونائیر سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

مستقبل میں ہونے والے مریضو ں کی آزمائش جو شدید بیمار ہیں ایک علاج سے ہونے والے فوائد کے امکانات کی تصدیق یاتوثیق ہوسکتی ہے“جو کسی بھی سی او وی ائی ڈی 19کے مشتبہ مریضوں کے ساتھ ایک مخصوص علاج کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔

لٹریچر میں موثر شواہد کی کمی کے سبب سی او وی ائی ڈی 19کے علاج کے لئے کوئی خاص مخالف وائر سفارش اب تک نہیں ہے۔