کرونا کی زد میں آنے کے ڈر سے تلنگانہ کے سرکاری ملازم نے کی خودکشی

,

   

جمعرات کے روز دفتر ی کام میں حصہ لینے کے بعد وینکٹ رامن گھر واپس نہیں لوٹے اور اس کے بجائے وے کریم نگر کے لئے روانہ ہوگئے‘ جہاں پر وہ اپنے فلیٹ میں گئے اور خودکشی کرلی

حیدرآباد۔کویڈ19سے رابطے میں آنے کے شبہ میں ایک اور خودکشی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں تلنگانہ کے ایک سرکاری عہدیدار نے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ہے۔

محکمہ تعلیم میں سپریڈنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے 54سالہ ایم راجہ وینکٹ رامنا نے جمعرات کی رات یہ انتہائی اقدام اٹھایاہے۔

عیسائی کالونی میں واقع اپنے فلیٹ میں ان کی نعش لٹکی ہوئی ملی۔پولیس کے بموجب وینکٹ رامنا منچریال کے محکمے تعلیم میں خدمات انجام دے رہے تھے‘ اور اسی ٹاؤن میں اپنے فیملی کے ساتھ مقیم تھے۔

پچھلے کچھ دنوں سے انہیں بخار اور نزالہ کی شکایت درپیش تھی جس کے انہوں نے ایک خانگی اسپتال میں ڈاکٹر کو بھی دیکھا یاتھا۔

مذکورہ ڈاکٹر نے انہیں کویڈ19کی جانچ کرانے کا مشورہ دیاتھا۔ جمعرات کے روز دفتر ی کام میں حصہ لینے کے بعد وینکٹ رامن گھر واپس نہیں لوٹے اور اس کے بجائے وے کریم نگر کے لئے روانہ ہوگئے‘

جہاں پر وہ اپنے فلیٹ میں گئے اور خودکشی کرلی۔

جب وینکٹ رامنا گھر واپس نہیں لوٹے اور فون کالس کا جواب بھی نہیں دیاتب ان کے فیملی پریشان ہوگئی کریم نگر میں اپنے رشتہ داروں کے پاس فون کال کرکے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی کہ آیا وہ ان کے پاس تو نہیں پہنچے ہیں۔

جب وہ فلیٹ پہنچے تو ان کی لٹکی نعش انہیں ملی ہے۔وائرس کی زد میں آنے کے خوف یا پھر جانچ کرنے کے بعد سلسلہ وار خودکشی کے معاملات میں یہ ایک تازہ واقعہ ہے۔

دودن قبل ہی ایک 50سالہ شخص جس کو جانچ میں مثبت پایاگیاتھا محبو ب آبادضلع میں پھانسی پر لٹک کر اپنی جان دیدی تھی۔

ایک ملازم جو حیدرآباد کی ایک کیمیکل کمپنی میں کام کرتا تھے اپنے آبائی گاؤں منگل کے روز آیاتھاکے کویڈ19کی جانچ میں مثبت پائے جانے کے بعد اپنے قرنطین کا مقرر وقت گذارسکے۔حیدرآباد کے سنتوش نگر میں کرونا وائرس کی زد میں آنے کے شبہ پر ایک کال سنٹرل کے ملازم نے اپنی گھر میں خودکشی کرلی تھی۔

مذکورہ 38سالہ نوجوان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی اور وہ طبی جانچ کے لئے کچھ دواخانوں کو بھی گایاتھا۔ ڈاکٹر نے جب اس کو کویڈکی جانچ کرانے کا مشورہ دیاتب اس نے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی تھی۔

حیدرآباد میں ایک گولڈ اسمتھ5جولائی کے روز کرونا وائر س سے متاثر ہونے کے خوف میں خودکشی کرلی

۔مذکورہ 34سالہ کو سردی بخار کی شکایت تھی جس کے بعد وہ شہر کے حسین ساگر جھیل میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔

حیدرآباد میں 2مئی کے روز ایک شخص نے اپنے اپارٹمنٹ کے چوتھے منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی اس کو بھی کویڈ19کی زد میں آنے کا خوف لاحق تھا۔

گیس اور دمہ کی شکایت سے پریشان ریٹارئرڈ خانگی ملازم ذہنی دباؤ میں چلا گیا‘ اس کو شبہ تھا وہ کرونا وائرس سے متاثر ہوگیاہے۔

مارچ کے مہینے میں وائرس کی زد میں آنے کے شبہ میں ایک شخص نے سوریا پیٹ کے اندر خود کو آگ لگالی تھی