کسانوں کے بھارت بند کا بازار پر کوئی خاص اثر نہیں

,

   

نئی دہلی: خوردہ تاجروں کی اعلیٰ تنظیم کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) نے دعویٰ کیا کہ کسانوں کی طرف سے آج کیے گئے بھارت بند کے درمیان سی اے ٹی کی اپیل پر ملک بھر کے تاجروں نے اپنے ادارے کھولے اور کاروبار کیا۔ بازاروں میں عام طور پر کاروبار ہوا اور اس پر بھارت بند کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔سی اے آئی ٹی کے قومی صدر بی سی بھارتیہ نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ملک بھر میں کسانوں کی بڑی تعداد کھیتی باڑی میں نقصان کا سامنا کر رہی ہے ۔ اس کے لیے سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کسان کی خسارہ زدہ کھیتی کو منافع میں کیسے تبدیل کیا جائے ۔ حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت اسی بنیادی نکتے پر ہونا چاہیے اور کسی بھی فارمولے پر کام کرتے وقت معیشت کے دیگر طبقات اور صارفین کے مفادات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ اگر کسانوں کے موجودہ مطالبات پورے ہوتے ہیں تو اس سے معیشت پر کیا منفی اثرات یا مالی بوجھ پڑے گا۔ بھارتیہ نے کہا کہ اگر کسان انداتا ہے تو تاجر بھی ٹیکس داتا ہے جس کا قومی معیشت میں اہم کردار ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی خزانے میں تاجروں کے تعاون کو کبھی کم نہ سمجھا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب حکومت اور کسان لیڈروں کے درمیان بات چیت جاری ہے ، تو کسی بھی قسم کے بند کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ انہیں حکومت سے پوری امید ہے کہ وہ اس مسئلے کا کوئی مؤثر حل ضرور نکالے گی۔ بھارتیہ نے کہا کہ تنازعات کو حل کرنے اور مثبت تبدیلی کی ترغیب دینے کے لیے صرف بات چیت اور منصوبہ بند مشغولیت کام کرے گی۔

اتوار کو کسانوں کے ساتھ بات چیت کا اگلا دور
نئی دہلی: احتجاجی کسان تنظیموں کے ساتھ مرکزی حکومت کی بات چیت کا اگلا دور اتوار کو ہوگا جو اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے آج کہا کہ کسان تنظیموں کے ساتھ کل دیر رات تک بات چیت ہوئی ۔ اجلاس میں ہی مذاکرات کے اگلے دور کیلئے اتوار کا دن مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسان تنظیموں کو بات چیت کیلئے مدعو کیا تھا۔ وہ آئے اور بات چیت مثبت ماحول میں ہوئی۔ مجھے امید ہے کہ ہم مسائل کو حل کرنے کیلئے آگے بڑھیں گے ۔