کس نے آپ کو احکامات دئے؟ سپریم کورٹ کا ائی پی ایس افیسر کے فون ٹیپنگ پر حکومت سے استفسار کیا

,

   

نئی دہلی۔معززعدالت نے آج چھتیس گڑھ میں ایک سینئر ائی پی ایس اور ان کی فیملی ممبرس کے فون ٹیپنگ معاملے میں برہمی کا اظہار کیا۔

ٹی او ائی کی خبر کے مطابق مذکورہ سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ حکومت کی کاروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ”کسی کے لئے کوئی رازداری باقی نہیں ہے“۔

جسٹس ارون مشرا اور اندرا بنرجی کی بنچ نے ریاستی حکومت سے استفسار کیاہے کہ وہ اپنی کاروائی‘ فون ریکارڈ کرنے کے احکامات اور اس کی وجوہات پر وضاحت تفصیلی حلف نامہ کے ساتھ پیش کرے۔

ججوں نے حکومت سے استفسار کیا آیاعہدیداروں کی حق رازادی کی اس طرح خلاف ورزی کی جاسکتی ہے۔

مذکورہ اعلی عدالت نے اس ائی پی ایس افیسر کی نمائندگی کرنے والے وکیل کے خلاف کی جانے والی تحقیقات پر روک لگادیا ہے جو علیحدہ ایف ائی آر اسکے خلاف عدالت میں دائر کی گئی تھی۔

بنچ نے ائی پی ایس افیسر مہیش گپتا کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی سے کہاکہ وہ چیف منسٹر بھوپیش بہگل کا معاملے میں گھسیٹ کر اسکو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔

عدالت نے مذکورہ وکیل سے کہا کہ وہ چیف منسٹر کا نام درخواست میں داخل پارٹیوں کے نام سے نکالیں‘ جس میں ردعمل کے لئے چھتیس گڑھ چیف منسٹر کو بھی شامل کیاگیاتھا