کشتواڑ میں مسلسل دوسرے دن بھی کرفیو

,

   

جموں و کشمیر کے قائد سابق وزیر چودھری لال سنگھ کشتواڑجاتے ہوئے حامیوں کیساتھ گرفتار
جموں۔10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کشتوار ضلع میں سینئر آر ایس ایس قائد چندرکانت شرما کی ہلاکت اور ان کے زیر انتظام علاقے میں آج مسلسل دوسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا۔ پولیس نے اپنی تلاشی مہم میں شدت پیدا کرتی ہے اور ان افراد کے گھروں کی تلاشی لی جارہی ہے جن پر اس ہلاکت میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ آر ایس ایس قائد کی آخری رسومات دن میں دیر گئے ادا کی گئیں۔ سخت حفاظتی انتظامات کیئے گئے تھے۔ کشت وار کے ڈپٹی کمشنر اے ایس رانا نے کہا کہ کرفیو کشتوار میں مسلسل دوسرے دن بھی آج نافذ رہے گا۔ اس کے نفاذ میں سختی برتی جائے گی جبکہ فوج تعینات رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی کہیں سے بھی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ سخت چوکسی تمام حساس علاقوں میں برتری جارہی ہے۔ تاہم ضلع سے بعض علاقوں میں خاص طور پر کشتوار کے قدیم شہر میں ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی اطلاع ہے۔ سینیئر آر ایس ایس کارکن کشتوار کو جموں سے بذریعہ طیارہ منتقل کیئے گئے اور ان کی آخری رسومات سخت حفاظتی انتظامات کے دوران منعقد کی گئیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر پولیس نے کئی بی جے پی سینئر قائدین کو اور آر ایس ایس کارکنوں کو مختصر سی مدت کے لیے حراست میں لے لیا۔ ان میں ریاستی بی جے پی صدر رویندر رائینا اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر نرمل سنگھ ڈوڈا میں گرفتار کئے گئے۔ ڈوگرا سوابھیمان سنگھٹن کے صدر اور جموں و اودھم پور لوک سبھا نشستوں کے امیدوار چودھری لال سنگھ کو کل اپنے حامیوں کے ساتھ کشتوار جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ سابق وزیر کو اسار کے علاقے سے ضلع ڈوڈا میں گرفتار کیا گیا وہ دو مرتربہ ریاستی وزیر اور دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ ان پر اور ان کے حامیوں پر ایک جلسہ عام میں شرکت کے لیے جانے کا الزام ہے جو اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے ایک ملزم کی تائید میں ضلع کٹھوا کی متوطن لڑکی کی ہلاکت کے خلاف بطور احتجاج منعقد کیا گیا تھا۔ سنگھ نے کہا کہ وہ آر ایس ایس قائد کی آخری رسومات میں شرکت کرنے کے لیے جارہے تھے۔