میرٹھ۔ کشمیر سے ارٹیکل370ختم کرنے کا حمایت کی بعد بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) میں منافع نقصان کو لے کر بے چینی ہے۔مایاوتی اس کو لے کر غور وخوص کریں گی۔
اگست28کے روزکل ہند سطح کی پارٹی اجلاس طلب کیاگیاہے۔اس میں ضمنی الیکشن کی حکمت عملی بھی تیار کی جائے گی اور امیدواروں کو لے کر مشوروں کی بھی توقع ہے۔لو
ک سبھا الیکشن میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ کے سہارے صفر سے دس سیٹوں تک پہنچی ہے بی ایس پی۔لکھنو ضمنی الیکشن میں پارٹی کے ایس پی سے الگ ہوکر اگے بڑھانے ہے۔
بی ایس پی کاماننا ہے کہ الیکشن میں مسلمنوں نے سب سے زیادہ ووٹ ہاتھی پر دیا۔لیکن کشمیر سے ارٹیکل 370ہٹانے کی حمایت کرنے سے مسلمانوں کے رخ بدل سکتا ہے۔
اس سے نقصان ہی ہوسکتا ہے۔ کیونکہ مسلمانوں میں کچھ مخالف بالخصوص ایس پی کی طرف سے یہ پیغام دیاجارہا ہے کہ بی ایس پی نے کشمیر مسلئے پر بی جے پی کا ساتھ دیاہے۔
بی ایس پی کے ایک قومی جنرل سکریٹری کے مطابق مسلمانوں کے بیچ کر انہیں سمجھایا جائے کہ بی ایس پی کبھی بی جے پی کے ساتھ نہیں جاسکتی۔
بی ایس پی نے صرف ڈاکٹر امبیڈکر کے نظریہ کا ساتھ کشمیر پر دیا ہے۔