کشمیر سے جوڑے ڈایزائنر کلکشن سے تنازع‘ انسٹاگرام سے تصویریں ہٹائیں گئی

,

   

کشمیری روایت سے متاثرہوکر تیار کردہ کپڑے اس مہم میں دیکھائے گئے اور اسکی منظر کشی اونی رائے نے وادی میں کی تھی‘ جس کو 2اکٹوبر کے روز ریلیز کیاگیاتھا

نئی دہلی۔ ٹکسٹائیل ڈیزائنر سنجے گرگ یہ وہ نام ہے جو راء مانگو کے پیچھے ہے کو اس وقت برہمی کاسامنا کرنا پڑا جب اپنے کلکشن زونی نے انہوں نے سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا اور اس کی ایک حصہ کی جانب سے مخالفت کی گئی جو انسٹاگرام پر ریلیز کیاگیاتھا۔

کشمیری روایت سے متاثرہوکر تیار کردہ کپڑے اس مہم میں دیکھائے گئے اور اسکی منظر کشی اونی رائے نے وادی میں کی تھی‘ جس کو 2اکٹوبر کے روز ریلیز کیاگیاتھا۔

ریاست کی موجودہ ناکہ بندی اور سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے‘ اس کلکشن کو کشمیری عوام کے لئے غیر حساس مانا جارہا ہے اسی وجہہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا‘۔

اسی رات مہم سے دستبرداری اختیار کرلی گئی۔ گرگ نے کہاکہ ”میں حیرت زدہ ہوں‘ میں پچھلے دوسال سے اس کلکشن پر مہم چلارہاہوں او راس پر کام کررہاہوں۔ میں نے وادی کے لئے کئے دورے کئے‘ میں نے وہاں پر وقت گذار او رلوگوں سے بات کی ہے۔میرا نظریہ کسی کو تکلیف پہنچانے کا ہرگز نہیں تھا۔

اس مقصد سے میں نے یہ تیار ہی نہیں کیا۔ اگر کوئی کشمیری ڈائزئنر اس پر کام کیاہوتاتو یہ کلکشن الگ ہوتا؟۔

اگر میں کچھ تاخیر سے یہ مہم شروع کرتاتو کیامیں زیادہ موقع پرست نہیں ہوتا‘ مطلب جب سب ٹھیک ہوجائے‘ اور لوگ سب کچھ بھول جائیں“۔

ابتداء میں ڈائزنر نے مہم کی شروعات اگست میں کرنے کا فیصلہ کیاتھا مگر خصوصی درجہ برخواست کرنے اور رابطے پر تحدیدات نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیاتھا