کشمیر مسئلہ کی یکسوئی تک حملے ہوں گے :فاروق عبداللہ

,

   

کشمیریوںکو دبا کرکس کے مقاصد کی تکمیل ہو رہی ہے ؟ عمر عبداللہ
سرینگر 17 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر نیشنل کانفر نس فاروق عبداللہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کیلئے کشمیری عوام ذمہ دار نہیں ہے لیکن جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے ۔ ہندوستان بھر میں کشمیری طلباء پر ہونے والے مبینہ حملوںپر اظہار تشویش کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا فوری سیاسی حل نکالا جائے ۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج کہا کہ کشمیر صرف ایک زمین کا خطہ نہیں بلکہ اس کے عوام ہیں جو یہاں بستے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر حملے کرتے ہوئے در اصل ان سے کہا جا رہا ہے کہ وادی کے باہر ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور اپنے آبائی مقام پر ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔ عمر نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ نوجوان کشمیری طلبا کو جو ریاست کے باہر تعلیم حاصل کر رہے ہیں ایک نمونے کے طور پر پیش کیا جانا چاہئے تھا جو سیاست اور کشمیر تنازعہ سے دور رہتے ہیں۔ اس کی بجائے انہوں نے اپنے لئے ایک مستقبل کو چنا ہے ۔ ان پر حملے کرتے ہوئے ‘ انہیں خوفزدہ کرتے ہوئے ہم ان کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ اپنے لئے پناہ تلاش کریں اور ہم ان سے کہہ رہے کہ وادی سے باہر ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور وادی میں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ دشمن وادی اور سارے ملک کے عوام کے مابین ایک خلیج پیدا کرنا چاہتا ہے اور اب سوال یہ ہے کہ کشمیریوں کو دباتے ہوئے یا کچلتے ہوئے کس کے مقاصد کی تکمیل ہو رہی ہے ؟ ۔