کشمیر پنڈتوں کا جموں میں حکومت کے خلاف بازآبادکار ی پر احتجاج

,

   

مظاہرین کا الزام ہے کہ ان کے مصائب کے متعلق ایل جی کا موقف ”غیر حساس“ ہے
جموں۔ کشمیر پنڈتو ں نے بازآبادکاری مسلئے پر حکومت کے خلاف جموں میں احتجاج کیاہے۔ لفٹنٹ گورنرمنوج سنہا کے بیان جس میں انہوں نے کہاتھا کہ جو کام نہیں کریں گے انہیں ادائیگی نہیں کی جائے گی‘ اس بیان کے چند دن بعد کشمیری پنڈت مہاجر ملازمین نے ایل جی کے اس بیان پر احتجاج کیاہے۔

اس سے قبل کشمیر ی پنڈتو ں نے مبینہ احتجاج کیاتھا کہ وہ دہشت گردوں سے انہیں مل رہی دھمکیوں کی وجہہ سے کام پر واپس نہیں جائیں گے۔مظاہرین نے پیر کے روز احتجاج کے دوران الزام لگایاکہ ایل جی کشمیر پنڈتوں کی ہلاکتوں کو”معمول“ پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

حال ہی میں ایک تقریب کے دوران ایل جکی منوج سنہا نے کہاتھا کہ ”کشمیر میں مذہب کی بنیاد پراموات کو دیکھنا بند کریں“۔ مظاہرین کے بموجب ایل جی کاموقف اس مسئلے پر ”غیر حساس“ ہے۔

مظاہرین میں سے ایک نے کہاکہ ”ایل جی صاحب نے قبول کرلیا ہے یہ ”نشانہ بناکر قتل“ کرنے کی مثال ہے۔مگر وہ اس کو ”بکھرا“ ہوا کہتے ہیں جو حقیقت نہیں ہے“۔

مظاہرین میں سے ایک او رنے کہاکہ ”یہ احتجاج 200سے زیادہ دنوں تک چلے گا۔ ہمیں اعلی اتھاریٹی کی جانب سے حساسیت کی توقع ہے۔

مگر ایل جی صاحب باربار تبدیل ہورہا ہے“۔ مرکزی وزیرجتندر سنگھ اور سینئر قائد غلام نبی آزاد کا حوالہ دیکر ایک نے کہاکہ ”ہماری مصیبت پر ان قائدین نے حساسیت دیکھائی ہے۔ ہمیں ایسی ہی رویہ کی ایل سے توقع ہے۔ اس معاملے کو مذہبی بنیاد پر نہیں بلکہ انسانیت کے میدان پر دیکھا جانا چاہئے“۔