کشیدگی میں اضافے کے مقصد سے ایران کے عمان کے خلیج میں ٹینکرس پر حملے کا امریکہ نے ایران پر لگایا الزام

,

   

جمعرات کے روز امریکہ کے خلیج فار س میں حملے کے پیچھے ایران کے ہونے کا الزام عائد کیاہے اور کہاکہ وہ اقوام متحدہ میں اس مسلئے کو اٹھائے گا جس میں دو تیل کے ٹینکرس اس حملے میں بری طرح تباہ ہوگئے ہیں۔

مذکورہ دھماکہ جس میں ایک تیل کا ٹینکر ہارموس آبی راستے کے ابنائے کے باہر جل کر خاکستر ہوگیا‘ اس کو نہایت خطرناک حملہ قراردیا گیا ہے کیونکہ وائٹ ہاوز نے مئی کے اوائل میں انتباہ دیاتھا کہ ہ ایران علاقے میں حملے کی تیاری کررہا ہے۔

مائیک پامپیو امریکہ سکریٹری آف اسٹیٹ نے کہاکہ ”اس غیرمعمولی حملہ فی الحال بین الاقوامی امن اور سکیورٹی کے خطرہ ہے‘ یہ جہاز رانی کی آزادی پر واضح حملہ ہے اور ایرا ن کی جانب سے کشیدگی میں اضافے کے لئے کی جانے والی کاروائی ناقابل قبول ہے“۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران مسٹر پامپیو نے کہاکہ خفیہ جانکاری‘ حملے میں استعمال کئے گئے ہتھیارکی بنیاد پر امریکہ نے اس حملے کا ذمہ دار ایران کوٹہرایاہے‘‘ اور کہاکہ ”علاقے کا کوئی دوسرا گروپ اس کے طرح کے وسائل کا حامل نہیں ہے“۔

ائیل ٹینکرس پر کام کرنے والے جہاز کے تمام 44ممبرس کو بحفاظت باہر نکال لیاگیاہے۔امریکی جنگی بیڑے اور جاپان کا عملے اس پر متعین تھا۔

مذکور ہ امریکہ نے برسرعام یہ کہا ہے کہ ایران اس حملے کا دمہ دار ہے اور ایک روز قبل کے حملے کی طرف اشارہ کیاجبکہ ایران نے اس حملے سے انکار کیا۔ایران کے وزیرخارجہ جاوید ظریف نے کہاکہ خلیج عمان کا واقعہ ”شبہ کے لئے ا یسے شروعات نہیں کی جاسکتی“۔

انہو ں نے سابق میں بھی بنا ء کسی ثبوت کا یہ اسرائیل کو اس ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہاکہ ایران کوضد میں لانے کے لئے یہ حملہ کیاہے۔مسٹر ظریف کے بیان پر ردعمل پیش کرتے

ہوئے پامپیو نے کہاکہ ”خارجی منسٹر ظریف شائد سمجھتے ہوں گے یہ مذاق کا معاملہ ہے مگر دنیا میں کوئی ایسا نہیں کرسکتا“۔

ایران کی حکومت نے کہاکہ ڈونالڈ ٹرمپ کا کوئی بھی پیغام جو مسٹر ابی سنائیں گے اس کو سننے سے آیت اللہ خامنہ ای نے انکار کردیاہے۔ جاپان حکومت کے مطابق دونوں ٹینکرس ”جاپان سے متعلق“ کارگو لے جارہے تھے۔