ہندوستان میں کویڈ کے نئے معاملات میں بدستور کمی کے ساتھ پچھلے 24گھنٹوں میں 60,461معاملات 29مئی کے بعد سب سے کم درج کئے گئے ہیں۔
نئی دہلی۔پچھلے کچھ دنوں میں ہندوستان کے اندرکویڈ1کے نئے معاملات کے بعد بھی اموات کی شرح میں اضافہ قابل تشویش ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مئی کے آخری ہفتے میں ائی سی یو میں جن لوگوں کو علاج کے لئے داخل کیاگیاتھا‘ ان ہی معاملات میں زیادہ تر اموات پیش ائے ہیں۔
ہندوستان میں کویڈ کے نئے معاملات میں بدستور کمی کے ساتھ پچھلے 24گھنٹوں میں 60,461معاملات 29مئی کے بعد سب سے کم درج کئے گئے ہیں۔اموات کی تعداد میں اب بھی زیادہ ہے۔
مرکزی وزرات صحت کی جانب سے منگل کے رو ز جاری کردہ تفصیلات کے بموجب پچھلے 24گھنٹوں میں 2726افراد وباء سے جانبر نہ ہوسکے ہیں۔بنگلورو کے جیانگر میں مانی پال اسپتال میں (داخلی ادوایات) کے کنسلٹنٹ فزیشن ارویندا جی ایم نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”مئی 2021کے دوسرے ہفتہ میں ہمارا کویڈ19عروج پرتھا۔
اس عروج کے دوران ایم ائی سی یو میں داخل کئے جانے والے لوگوں کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ اب پیش آرہی اموات میں زیادہ تر معاملات دوسے تین ہفتوں قبل ایم ائی سی یو میں داخل کئے گئے لوگوں کی پیش آرہی ہیں“۔
شالیمار باغ‘ فورٹیس اسپتال‘پلمونالوجی‘ ایچ او ڈی اور ڈائرکٹر وکاس مایور نے کہاکہ ”اس مرتبہ بیماری کی شدت بہت زیادہ تھی‘ اس کامطلب پھیپھڑوں کی شمولیت کافی تھی۔ اس قسم کے حساس معاملات طویل وقت تک ائی سی یو میں رہے۔
اب جبکہ معاملات کی تعداد کم ہے مگر اموات کی شرح میں بڑی حد تک اضافہ ہے“۔مئی 7کے روز درج 4,14,188سب سے زیادہ معاملات کے بعد سے یومیہ اندراج میں 85فیصد تک کی کویڈ کے یومیہ معاملات میں کمی پیش ائی ہے۔
منگل کے روز پیش کردہ تفصیلات کے مطابق ملک میں کویڈ 19کے جملہ معاملات 2,95,70,871کے ساتھ اموات کی تعداد3,77,031تک پہنچ گئی ہے۔
مایوری نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”اس مرتبہ کی لہر تیزی کے ساتھ معاملات میں اضافہ کا سبب بنا ہے۔ اس کے علاوہ شدید متاثرہ معاملات بھی کافی بڑھے ہوئے تھے“۔