کنال کامرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ کی سنوائی17ڈسمبر کے روزمتوقع

,

   

نئی دہلی۔اسٹانڈاپ کامیڈین کنال کامراکے خلاف ان کے ٹوئٹس کے حوالے سے وکلاء گروپ اورلاء اسٹوڈنٹس کی جانب سے دائرہ کردہ توہین عدالت پر مشتمل درخواست کے ضمن میں توقع کی جارہی ہے سپریم کورٹ جمعرات کے روز سنوائی کرے گا۔مذکورہ درخواست اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کنال کامرا کے خلاف توہین عدالت کے لئے پہل کی گوہار کے متعلق اجازت کے بعد دائر کی گئی تھی۔

مذکورہ کیس کے کمپیوٹر سے حاصل تیار کردہ تفصیلات اعلی عدالت کی ویب سائیڈ پر شائع ہوئی ہیں جس میں کہاگیاہے کہ جسٹس اشوک بھوشن کی قیادت میں جسٹس آر سبھاش ریڈی اور ایم آر شاہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اس درخواست پر سنوائی کریں گے


لاء اسٹوڈنٹس نے درخواست دائر کی
مذکورہ درخواست لاء اسٹوڈنٹس شرینگا کاٹیشوار‘ ناتیکا دوہان اور وکیل امے ابھئے سر سیکار‘ ابھیشک شرن راس کار اور ستیندر ونائک مولے نے دائر کی ہے کا کہنا ہے”مبینہ دعویدار(کامرا) کو 1.7ملین لوگ فالو کرتے ہیں۔

مذکورہ توہین آمیز ٹوئٹس جس کو مبینہ دعویدار نے پوسٹ کیاہے دیکھا گیا ہے کہ ان کے فالورس اور کئی لوگوں نے دوبارہ اسی کو ٹوئٹ کیاہے“۔

توہین عدالتیں ایکٹ1971کی دفعہ2(سی) کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ درخواست گذاروں کا موقف ہے کہ اس سکیشن سے واضح ہوتا ہے کہ کامرا کے شائع شدہ ٹوئٹس سے مبینہ طور پر عدالت عظمی ٰکی توہین ہوئی ہے۔

مذکورہ درخواست گذاروں نے کہاکہ ے کہ کامرا کے ہر فالورکو چاہئے کے کامرا کے ٹوئٹ کا مطالعہ کریں اور ایک ہزار سے زائد لوگوں نے اس توہین آمیز ٹوئٹ کو دوبارہ پوسٹ کیاہے۔مذکورہ درخواست گذاروں نے زوردے کر کہاکہ کامرا اپنے اس ایکشن سے اچھی طرح واقف ہیں۔


کوئی ہمدردی نہیں۔ درخواست گذار
معذرت چاہنے پر اس سے قبل بھی سپریم کورٹ نے دعویدار کومعاف کردیاتھا۔

مگر یہ معاملہ الگ ہے۔ لہذا کسی قسم کی معافی نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ ان کا جرم ناقابل معافی جو توہین عدالت پر مشتمل ہے۔