کوئٹہ کی مسجد میں دھماکہ ،بزدلانہ دہشت گرد حملہ : عمران خان

,

   

مہلوکین کے خاندان سے اظہارِ تعزیت ، زخمیوں کو بہتر علاج کی فراہمی کا حکم ، واقعہ پر فوری رپورٹ طلبی

اسلام آباد۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ کی ایک مسجد میں جمعہ کو نماز مغرب کے دوران ہوئے دہشت گرد حملے میں کم سے کم 15 افراد کی ہلاکت اور دیگر 20 کے زخمی ہوجانے پر سخت افسوس و برہمی کا اظہار کیا اور حکام کو ہدایت کی کہ وہ فی الفور انہیں اس واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں،۔ عمران خان نے کوئٹہ مسجد میں پیش آئے واقعہ کو ’بزدلانہ دہشت گرد حملہ‘ قرار دیا۔ اس مہلک تین دن قبل کوئٹہ میں ایک اور دھماکہ ہوا تھا جس میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اس قابل مذمت بزدلانہ دہشت گرد حملہ کے بارے میں مَیں فی الفور رپورٹ طلب کرچکا ہوں۔ کوئٹہ میں پیش آئے اس واقعہ میں ایک مسجد اور عبادت میں مصروف افراد کو نشانہ بنایا گیا جو انتہائی بزدلانہ اقدام ہے۔ میں بلوچستان کی صوبائی حکومت سے کہہ چکا ہوں کہ وہ تمام زخمیوں کو ممکنہ طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں۔ شہید ڈی ایس پی حاجی امان اللہ ایک بہادر ایک مثالی افسر تھے۔ عمران خان نے کہا کہ زخمیوں کو ممکنہ حد تک بہترین علاج فراہم کیا جائے گا۔ غوث آباد کی ایک مسجد میں نماز مغرب کے دوران یہ دھماکہ ہوا تھا جس کی نوعیت کا علم نہیں ہوسکا ہے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس امان اللہ بھی 15 مہلوکین میں شامل ہیں۔ کوئٹہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عبدالرزاق چیمہ نے ان تفصیلات کا اعلان کیا، تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی امان اللہ کو نشانہ بنانے کیلئے یہ حملہ کیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ چند نامعلوم بندوق برداروں نے کوئٹہ میں اس ڈی ایس پی کے ایک بیٹے کو گولی مارکر ہلاک کردیا تھا۔ بلوچستان کے چیف منسٹر جام کمال خاں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے جانوں کے اتلاف پر صدمہ کا اظہار ک

افغانستان میں بم دھماکہ ، 2 امریکی فوجی ہلاک
قندھار۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں تعینات امریکی فوج کی گاڑی پر حملہ کیا گیا جس میں دو فوجی ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔ ۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے اس حملے کی تصدیق کر دی ہے۔ طالبان نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ہفتے کے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قندھار کے ہوائی اڈے کے نزدیک امریکی افواج کی ایک گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ریزولوٹ سپورٹ مشن نے کہا ہے کہ حملے کی بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ مزید کہا گیا کہ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آیا اس کارروائی میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے؟طالبان جنگجوؤں نے اس پرتشدد کارروائی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ حملہ جنوبی صوبے قندھار میں کیا گیا ہے۔ اس ٹویٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ‘امریکی حملہ آوروں‘ کی گاڑی کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مزید کہا گیا کہ اس حملے کے نتیجے میں گاڑی تباہ ہو گئی اور اس میں سوار تمام فوجی مارے گئے۔