کورونا علاج کے مسئلہ پر ہائی کورٹ میں درخواست

   

حکومت کو نوٹس کی اجرائی، 13 جولائی کو آئندہ سماعت
حیدرآباد۔ حکومت کی جانب سے سرکاری و خانگی ٹیچنگ ہاسپٹلس کو کورونا کے علاج کیلئے استعمال کرنے کی اپیل کے ساتھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ مفاد عامہ کی درخواست آر سریواستوا نے دائر کی جس پر ہائیکورٹ نے حکومت کو نوٹس جاری کی ۔ حکومت کے علاوہ محکمہ صحت کو نوٹس جاری کی گئی اور وضاحت طلب کی گئی کہ تمام سرکاری اور خانگی میڈیکل کالجس کو کورونا علاج کیلئے کیوں نہ استعمال کیا جائے۔ درخواست گذار کے وکیل وی ناگراج نے عدالت سے اپیل کی کہ ڈاکٹر چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ جوبلی ہلز کی عمارت کو کورنٹائن سنٹر میں تبدیل کرنے ہدایت دی جائے۔ حیدرآباد میں دو ای ایس آئی ہاسپٹلس ہیں انہیں کورونا علاج سنٹرس کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملات حکومت کے پالیسی فیصلے کے تحت آتے ہیں اور حکومت کا کام فیصلہ کرنا ہے۔ درخواست گذار کے وکیل نے شکایت کی کہ حکام، ایسی اموات جو ہارٹ اٹیک، سانس میں تکلیف اور دیگر وجوہات کے سبب ہورہی ہیں انہیں بھی کورونا سے جوڑ رہے ہیں اور رشتہ داروں کو آخری رسومات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ عدالت نے حکومت کو جواب داخل کرنے کی ہدیت دی اور 13 جولائی کو آئندہ سماعت مقرر کی ہے۔