کورونا متاثرہ میتوں کی تدفین کے مسئلہ پر وقف بورڈ کو ہائیکورٹ کی نوٹس

   

عابد رسول خان کی درخواست مفاد عامہ کی سماعت، حکومت اور ریونیو سے جواب طلبی
حیدرآباد۔ 19 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے مسلم قبرستانوں میں کورونا سے متاثرہ میتوں کی تدفین کی اجازت نہ دیئے جانے کے سلسلہ میں حکومت، محکمہ مال اور تلنگانہ وقف بورڈ کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے سابق صدرنشین تلنگانہ اقلیتی کمیشن عابد رسول خان کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست پر یہ کارروائی کی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت کو واقف کرایا کہ کورونا سے فوت مسلم میتوں کی تدفین میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ قبرستانوں کے متولی و کمیٹیاں جگہ فراہم کرنے سے انکار کررہی ہیں۔ قبرستانوں میں تدفین کی اجازت کے مسئلہ پر حکومت اور وقف بورڈ سے فوری کارروائی نہیں کی گئی۔ عابد رسول خان نے تجویز پیش کی کہ وقف کمیٹیوں کا انتظام موجودہ کورونا صورتحال کے دوران ریونیو حکام کے سپرد کیا جائے تاکہ تدفین میں رکاوٹ نہ ہو۔ ہائی کورٹ نے اس مسئلہ میں بنچ سے تعاون کیلئے ایڈوکیٹ ایس وینکٹیشورلو کو مقرر کیا ہے۔ مذکورہ وکیل نے ایسے ایک معاملے سے عدالت کو واقف کرایا تھا۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت دو ہفتوں بعد مقرر کی گئی ہے۔ عابد رسول خان نے حال میں کورونا متاثرہ میتوں کی تدفین کی اجازت نہ دینے کے متعلق واقعات کی بنیاد پر درخواست دائر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ بورڈ کے تساہل سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ منیجنگ کمیٹیوں اور متولیوں کو اختیار نہیں کہ وہ تدفین کیلئے جگہ کی فراہمی سے انکار کریں۔ عدالت نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹ لے کر اعانت کیلئے وکیل کا تقرر کیا۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں کئی میتوں کی تدفین کے سلسلہ میں متولیوں کے انکار کے واقعات منظر عام پر آئے۔ شہر کے مضافاتی علاقے میں ایک مسلم میت کو مجبوراً شمشان گھاٹ میں تدفین کیلئے مجبور ہونا پڑا کیونکہ قبرستانوں متولیوں نے جگہ دینے سے انکار کیا تھا۔ مقامی ہندو برادری نے شمشان گھاٹ میں تدفین کیلئے جگہ فراہم کی۔ متولیوں کے خلاف وقف بورڈ نے کارروائی کا اعلان کیا لیکن آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔