کورونا وائرس سے خوف کی ضرورت نہیں

   

ڈاکٹر سراج الرحمن
کورونا وائرس کا خاتمہ شاید ممکن نظر نہیں آرہا ہے، عالمی ادارہ صحت نے یہ کہہ دیا ہے کہ ہندوستان میں یہ وائرس
(Covid-19)
اگلے ماہ اور ستمبر میں ایک ملین (10 لاکھ) تک پہنچ جائے گا۔ اس کی اہم وجہ یہاں لوگوں میں لایعنی گھروں سے نکلنا، فضول کا گھومنا، یعنی لاپرواہی، احتیاطی تدابیر سے غفلت ہے اور وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد، بڑھ رہی ہے۔ مزید اضافہ اموات بھی ہوسکتی ہیں۔ احتیاطی تدابیریں سب سے پہلے ماسک
(Mask)
دوسرا انفرادی دوری
Physical Distancing،
ہاتھوں کا مسلسل دھونا ہے، خصوصاً گھر میں داخل ہوتے وقت اہم ہیں۔
یہ وائرس پر کی گئی تحقیق بتاتی ہے دراصل یہ بہت کمزور وائرس ہے جو 23 ڈگری سیلسیس پر تباہ ہو جاتا ہے۔ جہاں تک اس کے خوف کا معاملہ ہے یہ بات جاننا ضروری ہے کہ یہ جان لیوا مرض نہیں ہے۔ تلنگانہ میں ہر روز درجنوں اموات ہورہے ہیں۔ اب تک جتنے اموات ہوئے ہیں ان میں اکثریت 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگ جو دوسرے امراض میں مبتلا تھے، جیسے شگر کا مرض (بے قابو زیادہ) گردوں کا عارضہ، ڈائی لاسیس
(Diolysis)
دمہ
(Asthama)
دل کا عارضہ،
Steroicls
کے وائرس استعمال کرنے والے
BP
کے مریض کچھ حد تک، خون کے امراض، کینسر یا غیر مصدقہ حکیمی چٹکلے استعمال کرنے والے وغیرہ لیکن یہ جان لیں کہ جن کی قوت مدافعت
(Immunity)
اچھی ہو، ان امراض میں مبتلا ہونے کے باوجود (90) سے زیادہ سال کے بھی ہوں تو صحت مند ہیں تدارک
(Prevention)
احتیاطی تدابیر میں مختصر علاج یہ کے ہر روز
Tab Limcee) vit ‘C’ (
دن میں 2 مرتبہ
Tab Calcium D3
ہفتہ میں ایک مرتبہ، یا
Tab A to Z
روزانہ ایک بار 4 سے 6 ہفتے استعمال کریں۔ گرم پانی روزانہ پئیں، دن میں 3 یا 4 بار گرم پانی سے غرارہ کریں۔ آکسیجن کا استعمال ڈاکٹروں کے مشورے سے کریں ورنہ نتیجہ الٹا ہو جاتا ہے۔
چند طبی نسخے، ہر روز کلونجی کا صبح ؍ شام استعمال کرنا، گرم دودھ میں چٹکی بھر ہلدی ڈال کر 2 مرتبہ استعمال کرنا، نیمبو صبح شام آدھا آدھا کم شکر کے ساتھ (نیمبو سے سردی نہیں ہوتی)
Tab Gwcon/ ORS
روزانہ 2 تا 3 مرتبہ ،
Glucon D
کا پاوڈر یا
Glucon C
کا پاوڈر 2 چمچہ آدھی گلاس میں گھول 2 تا 3 مرتبہ استعمال کرنا وغیرہ چند معمولی گھریلو طریقے علاج ہے جس سے ہم اس وائرس سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ ہم اور ہمارا ایمان ہے کہ کوئی بلا یا مصیبت اللہ کے حکم کے بنا نہیں آتی، جو بھی مصیبت اور پریشانی اور مشکلات آتے ہیں یہ ہمارے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہے، یہ ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے یہ بالراست اللہ تعالیٰ کی ناراضگی ہے۔
تو ہم کو چاہئے رجوع الی اللہ کریں، ہم اپنے اعمال کا محاصبہ کریں، ہمارے اپنے اعمال کا جائزہ لیں، ہمارے اندر پائی جانے والی معاملاتی، معاشراتی، معیشتی کوتاہیوں، غلطیوں پر نظر ڈالیں، جھوٹ، دھوکہ، بے حیائی، حرام خوری، غیر شرعی کمائی، یہ چند ایسے غلطیاں ہم سے سرزد ہو رہی ہیں جن کا ازالہ ضروری ہے۔ ان غلطیوں کو گناہوں کو ڈھونڈکر ہمیں ان سے باز آنا ہے، ورنہ حالات بد سے بدتر ہو جائیں گے اور کوئی دنیا کی طاقت ہمیں بچا نہیں سکے گی۔ہمیں کثرت سے استغفار کرنا ہے، سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کو کثرت سے درود سلام کا نظرانہ بھیجنا ہے۔ صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا ہے، صدقہ پھلانگ کر کوئی بلا ہم تک نہیں آتی ۔ غربا و مساکین رشتہ داروں کی خبرگیری کفالت ہمیں پہاڑوں جیسی بلاوں سے محفوظ رکھتی ہے۔مسلسل دعاؤں کا اہتمام کرنا ہے۔ دعائیں جتنے مرتبہ بندہ مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی تقدیر اتنے مرتبہ بدلتا ہے، یعنی دعا سے تقدیر کی تمام آفت و بلا کو خیر میں تبدیل کروایا جاسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل میں اس وباء سے ہمیشہ کے لئے راحت دلائے آمین۔