کورونا وائرس سے ہندوستان سمیت دنیا کے 25 ممالک متاثر

   

کتے، بلی ، چوہے ، سانپ اور بندر کے گوشت کا استعمال وائرس کی اہم وجہ :حکام

بیجنگ ۔ 10 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چین سے شروع ہوئے کورونا وائرس نے اب عالمی سطح پر بھی وباء کی شکل اختیار کرلی ہے جس پر اگر اب قابو نہیں پایا گیا تو یہ انسانی تاریخ کا المیہ بن جائے گا کیونکہ ہلاکتوں کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے جس کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ صرف چین میں اس مہلک وائرس سے 910 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ ہانگ کانگ میں 36 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں ایک مریض فوت ہوچکا ہے۔ اسی طرح اگر ہم چند ممالک پر نظر ڈالیں تو اس میں ہمارا ہندوستان بھی شامل ہے۔ ممالک کی فہرست اس طرح ہے۔ جاپان ۔ 162، سنگاپور 43، تھائی لینڈ 32، جنوبی کوریا 27، ملائشیا 18، تائیوان 16، آسٹریلیا 14، جرمنی 14، ویتنام 14، امریکہ ۔ 12، فرانس۔ 11، متحدہ عرب امارات۔ 7، کینیڈا۔ 6، فلپائن۔ 3، برطانیہ۔ 3، ہندوستان۔ 3، اٹلی۔ 3، روس۔ 2، اسپین۔ 2، بلجیم۔ 1، نیپال۔ 1، سری لنکا۔ 1، سویڈن۔ 1، کمبوڈیا۔ 1 فن لینڈ ۔ 1حکام کا یہ ماننا ہیکہ کورونا وائرس دراصل بعض غذائی اشیاء کے استعمال سے پھیل رہا ہے۔ یاد رہیکہ چین میں کتے، چوہے، سانپ، بلی اور بندر کا گوشت بھی بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ یہ جانور ایسے ہیں جو پہلے سے ہی ناپاک، نجس اور غیرصحتمند قرار دیئے جاتے ہیں لیکن چونکہ چینی شہریوں کو کسی بھی مذہب سے کچھ لینا دینا نہیں ہے (ویسے کہا یہ جاتا ہیکہ وہاں بدھسٹوں کی اکثریت ہے) اگر ملک کمیونسٹ ہوتو پھر مذہب بیزاری عام بات بن جاتی ہے اور جب مذہب بیزاری عام ہوجاتی ہے تو مختلف مذاہب کی اچھی تعلیمات کو بھی پس پشت ڈال دیا جاتا ہے مثلاً مذہب اسلام نے خنزیر، کتے، چوہے، بندر اور سانپ کے علاوہ متعدد دیگر جانوروں کے گوشت کو حرام قرار دیا ہے جن کے استعمال سے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ رہتا ہے لیکن یہی چین جس نے لاکھوں ایغور مسلمانوں کو ڈیٹنشن سنٹرس میں قید کر رکھا ہے، وہیں گذشتہ دنوں صدر چین ژی جن پنگ کو ایک مسجد کا دورہ کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جہاں انہوں نے چینی نمازیوں سے ملاقات کی اور خصوصی دعا کرنے کی اپیل بھی کی تاکہ کوروناوائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔ اس وقت ساری دنیا نے چین کیلئے اپنے دروازے بند کردیئے ہیں اور ایسا کرنا حق بجانب ہے کیونکہ کوئی بھی ملک یہ نہیں چاہے گا کہ کورونا وائرس سے اسے عوام کی مشکلات اور اموات کا سامنا کرنا پڑے۔