کورونا وائرس کا پھیلاؤ ۔ ہندوستان ،چین سے آگے

,

   

71 دن میں 85,000 افراد متاثر ، 2,752 اموات ،30,152 صحتیاب
نئی دہلی۔ 16 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں کوروناوائرس (کووڈ۔19) کے انفیکشن کی رفتار خواہ شروع میں چین کے مقابلے کافی کم رہی ہو لیکن مجموعی متاثرین کے اعداد و شمار میں دو تہائی وقت میں ہم نے پڑوسی ملک کی برابری کرلی ہے ۔چین سے اس بیماری کی شروعات ہوئی تھی۔ بیشتر ماہرین کا خیال ہے کہ وہاں پہلا معاملہ یکم دسمبر کو سامنے آیا تھا حالانکہ اس وقت یہ پتہ نہیں تھا کہ یہ کس طرح کی بیماری ہے ۔ اس کی علامات نمونیا جیسی تھیں، لیکن لیباریٹریوں میں اس کی وجہ کا پتہ نہیں چل پارہا تھا۔ بعد میں اسے نوبل کورونا وائرس یعنی نئے طرح کے کورونا وائرس کے نام سے پکارا جانے لگا۔ آگے چل کر اس وائرس کو باضابطہ طریقہ سے سارس اینکوف۔2اور بیماری کو کووڈ۔2نام دیا گیا۔ چین میں اب تک اس کے 84ہزار سے زیادہ معاملے سامنے آچکے ہیں۔ہندستان میں پہلا معاملہ 30جنوری کو کیرالہ میں سامنے آیا تھا اور 16مئی کو ملک میں کووڈ۔19سے متاثریہ کا اعداد وشمار چین سے زیادہ ہوگیا۔

اس طرح چین میں جتنے معاملے 166دن میں آئے ، ہمارے ملک میں 107دن میں اتنے معاملے سامنے آگئے ہیں۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ چین نے اس وبا کے انفیکشن پر کنٹرول کرلیا ہے اور اب یہاں نئے معاملے کافی کم آرہے ہیں۔چین میں پہلے 81دن میں 75 ہزار معاملے سامنے آچکے تھے جبکہ ہندستان نے شروع میں لاک ڈاون اور دیگر پابندیاں نافذ کرکے اس کی رفتار کو کنٹرول کیا ہوا تھا۔ اس لئے یہاں 75ہزار معاملے آنے میں 104دن کا وقت لگا لیکن گزشتہ تقریباًً تین مہینوں میں چین 75ہزار سے 84ہزار پر پہنچا ہے جبکہ ہم تین دن میں ہی 75ہزار سے 86ہزا کے قریب پہنچ چکے ہیں۔کووڈ۔ 19سے مرنے والوں کااعداد و شمار ہندستان میں ضرور کم ہے لیکن اپنے ملک میں ابھی 53,035لوگ زیرعلاج ہیں جبکہ چین میں صرف 120لوگ زیرعلاج ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے یہاں مرنے والوں کی تعداد ابھی چین کے مقابلے تیزی سے بڑھ سکتی ہے ۔ ہندستان میں اس بیماری سے متاثرہ 2,752لوگوں کی اور چین میں 4,637لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ ٹھیک ہوچکے مریضوں کی تعداد بالترتیب 30,152اور 79,281ہے ۔