کورونا وائرس کے مریضوں پرایچ سی کیو ٹسٹ پر پابندی : ڈبلیو ایچ او

,

   

جنیوا ؍نئی دہلی ۔26 مئی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس ’کووڈ ۔19‘‘کے مریضوں پر ہائیڈروکسیکلوروکوئن (ایچ سی کیو) ادویہ کے تجربہ پرعارضی طور پر پابندی لگادی ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریسس نے پیر کو بتایا کہ تنظیم کے زیرانتظام 17 ممالک کے چار سو اسپتالوں میں کووڈ۔19 کے مریضوں پر شروع کئے گئے ’سالیڈریٹی ٹرائل‘کے ایگزیکٹیو گروپ کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ ممتاز ہیلتھ میگزین ’لینسیٹ‘ میں گزشتہ جمعہ کو شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سالیڈریٹی ٹرائل کے تحت جن مریضوں کو یہ دوا انفرادی طور پر یا مائیکرولائیڈ اینٹی بایوٹک کے ساتھ دی گئی تھی ان میں موت کی شرح زیادہ پائی گئی ہے ۔ رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ایگزیکٹیو گروپ نے اس دوا کے اثرات کا مزید وسیع مطالعہ کرنے اور اس وقت تک اس کا استعمال روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ٹیڈروس نے بتایا کہ سالیڈرٹی ٹرائل کے تحت 3,500 مریضوں پر چار ادویہ یا ادویہ کے کمبینیشن پر استعمال ہو رہا ہے ۔ صرف ایچ سی کیو ٹسٹ عارضی طور پر روکا گیا ہے ۔ دیگر تین ادویہ یا ادویہ کے کمبینیشن پر استعمال جاری ر ہے گا۔قابل ذکر ہے کہ ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوا ایچ سی کیو کو امریکہ سمیت کئی ممالک نے کووڈ۔19 کے علاج میں موثربتایا ہے۔ امریکہ نے ہندوستان سے اس کی ایک بڑی کھیپ درآمد بھی کی تھی۔

مرکزی حکومت نے اس ادویہ کی برآمدگی پرعائد پابند آنا فانا میں ہٹا کر امریکہ کو ایچ سی کیو دوا دی تھی جس کے لئے اس کو اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید بھی جھیلنی پڑی تھی۔ٹیڈروس نے بتایا کہ ایگزیکٹو گروپ سالیڈریٹی ٹرائل کے اب تک کے دستیاب ڈیٹا کا اسٹڈی کر کے ایچ سی کیو سے ہونے والے فوائدونقصانات کا تجزیہ کرے گا۔ وہیں، ڈبلیو ایچ او کا ڈیٹا سیکورٹی کی نگرانی بورڈ اس دوا کے تحفظ سے متعلق اعداد و شمار کا مطالعہ کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ صرف کووڈ۔19 کے مریضوں پر اس دوا کے استعمال کے حوالہ سے تشویش ہے ،بہرحال،ملیریا کے مریضوں میں یہ دوا عام طور پر محفوظ مانی جاتی ہے ۔ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنسٹسٹ ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’لینسیٹ‘ کی اطلاع دنیا کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج 96 ہزار مریضوں کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جن میں 14 ہزار کو ایچ سی کیو دیا جا رہا ہے ، حالانکہ یہ ابتدائی اسٹڈی پر مبنی ہے ۔ مختلف ممالک میں ڈبلیو ایچ او کے مرکزی تفتیشی اہلکار بھی کئی قسم کے سوال اٹھا رہے تھے۔ہماری معلومات کے مطابق، بہت سے ممالک کی ریگولیٹری ایجنسی بھی ان اعداد و شمار پر بحث کر رہی تھیں۔ لہذا ایگزیکٹیو گروپ نے غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے خود پہل کرکے اور احتیاط برتے ہوئے اس دوا کے استعمال پر عارضی طور پر روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ڈاکٹر سوامی ناتھن نے بتایا کہ سالیڈریٹی ٹرائل سے باہر بھی جن ممالک میں کووڈ۔19 کے مریضوں پر ایچ سی کیو ٹسٹ چل رہا ہے وہاں کے ڈبلیو ایچ او کے مرکزی تفتیشی اہلکاروں سے اب تک ثبوتوں کو اکٹھا کرنے کے لئے کہا جائے گا۔اس سلسلہ میں کم از کم سات ایسے ٹسٹ چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ اوزیادہ سے زیادہ اعداد و شمار جمع کرکے ٹھوس نتیجے پر پہنچنا چاہتا ہے ۔ اگر ایچ سی کیو محفوظ ہے ، اگر اس سے شرح اموات کم ہوتی ہے اور مریض جلد ٹھیک ہوتے ہیں تو تنظیم اس کا استعمال کرنے کے حق میں ہے ۔