کورونا وائرس کے 6 اقسام اور ان کی مختلف علامات کا انکشاف

   

نئی دہلی : نئے کورونا وائرس کی اب تک چھے اقسام کی تشخیص ہوئی ہے اور ان میں سے ہر ایک کی الگ الگ مخصوص علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے کورونا وائرس سے متعلق ایک نئے تحقیقی مطالعے کے حاصلات میں ان اقسام اور ان کی علامات کی تفصیل بتائی ہے۔ان محققین نے برطانیہ میں ’کووِڈ کی علامات کا مطالعہ‘ نامی ایک رضاکار ایپ سے جمع ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے۔اس ایپ کو برطانیہ میں کوئی چالیس لاکھ افراد نے استعمال کیا ہے اور انھوں نے کورونا وائرس سے متعلق اپنی اپنی علامات بتائی ہیں۔ان کی فراہم کردہ تفصیل سے ظاہر ہوا ہے کہ کووِڈ-19 کی پہلے سے بیان کردہ کھانسی ، بخار اور قوت شامہ (سونگھنے کی حس) کا ختم ہونا ایسی علامات کے علاوہ بھی مریضوں میں بعض اضافی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ٹیکنالوجی کمپنی زو گلوبل لمیٹڈ اور لندن کے کنگزکالج سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے یہ تحقیقی مطالعہ کیا ہے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کووِڈ۔19 کی علامات کو ان کے امتیازی خصائص کی بنا پر چھے گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔وہ یہ ہیں:1۔ زکام (فلو) کی علامات ،مگر بخار کے بغیر۔اس کی اضافی علامات یہ ہوسکتی ہیں: سردرد ، اعصاب میں درد،قوتِ شامہ سے محروم ہوجانا، کھانسی ، سینے میں درد۔2۔ زکام بخار کے ساتھ۔ سردرد ، سونگھنے کی حس ختم ہوجانا، گلے میں خراشیں، کھانسی ، بھوک ختم ہوجانا اور بخار۔3۔ معدے کی خرابی۔ سردرد ، سونگھنے کی حس سے محرومی ،بھوک نہ لگنا ، گلے میں خراشیں ،سینے میں درد مگر کھانسی نہیں، ہیضہ۔4۔ نقاہت ،تھکاوٹ ،شدید سطح اوّل۔ سردرد ، سونگھنے کی حس کا خاتمہ ، کھانسی ،سینے میں درد ، بخار ، گلے میں تکلیف۔ نقاہت۔5۔ الجھاؤ۔ شدید سطح دوم۔ سردرد، سونگھنے کی حس کا خاتمہ، بھوک نہ لگنا، کھانسی، گلے میں خراشیں، سینے میں درد، بخار، گلے میں تکلیف، نقاہت، اعصاب میں درد، الجھاؤ ( کنفیوڑن)۔6۔شدید سطح سوم۔ معدے اور نظام تنفس کا بگاڑ، سردرد، سونگھنے کی حس کا خاتمہ، بھوک نہ لگنا، کھانسی، گلے میں خراشیں، سینے میں درد، بخار، گلے میں تکلیف، نقاہت، اعصاب میں درد، الجھاؤ، ہیضہ ، سانس لینے کے دورانیے میں کمی، معدے میں درد۔ان محققین کا کہنا ہے کہ جن مریضوں میں کووِڈ-19 کی عام علامات پائی گئی ہیں، انھیں اسپتال جانے کی ضرورت پیش نہیں آئی ہے۔ان میں عام زکام یا معدے کی تکلیف میں مبتلا ہونے والے مریض ہیں۔ البتہ ان کے مقابلے میں اعصاب میں درد ، کنفیوڑن ، نقاہت اور دوسری علامات کے حامل مریضوں کو اسپتال لے جانا پڑا ہے۔