کورونا کی دہشت کے باوجود عوام میں احتیاط کا فقدان

   

سڑکوں پر تھوکنے سے وائرس کے پھیلاو میںشدت کا خطرہ ۔ راہ گیروں کا تحفظ ضروری
حیدرآباد۔9جولائی(سیاست نیوز) کورونا کی دہشت شہر میں تیزی سے بڑھتی جارہی ہے لیکن شہریوںمیں احتیاطی کا فقدان ہے ۔ شہر میں دواخانوں اور قبرستانوں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عوام میں خوف پیدا ہورہا ہے لیکن احتیاطی تدابیر کا احساس نہیں پایا جارہا ہے جو نہ صرف ان کیلئے بلکہ دیگر شہریوں کیلئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ خانگی دواخانوں میں بسترنہ ہونے اور سرکاری دواخانوں پر عوام کا اعتماد نہ ہونے کے سبب اموات میں اضافہ ہو رہاہے اور شہریوں کو بخوبی اندازہ ہونے لگا ہے لیکن وہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں کوتاہی کر رہے ہیں ۔ حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران ہی سڑکوں پر تھوکنے پر پابندی عائد کی ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف جرمانہ کا فیصلہ کیا لیکن پرانے شہر میں گاڑی پر گذرتے ہوئے تھوکنے کے واقعات میں کمی نہیں آئی ہے اور آئے دن نوجوان ساتھ سڑکوں پر تھوکنا جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ اب جبکہ عالمی ادارۂ صحت نے تصدیق کردی کہ کورونا وباء ہوا کے دوش پر دوسروں تک پہنچ سکتی ہے تو سڑک پر تھوکنا کسی کا قتل کرنے کے کم نہیں ہے۔ اگر کوئی متاثرہ شخص سڑک پر تھوک دیتا ہے اور ہوا کے دوش پر کورونا جراثیم کسی اور کی سانس کے ذریعہ اس کے اندر داخل ہوجاتے ہیں تو اس کو بھی متاثر کرسکتے ہیں اسی لئے یہ ضروری ہے کہ سڑکوں پر تھوکنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے ۔ ہندستان میں 80فیصد کورونا مریض غیر علاماتی ہیں اور سڑکوں پر گھومنے والے بیشتر شہریوں کو اس بات کا علم بھی نہیں ہے کہ وہ متاثر ہیں یا نہیں ہیں اسی لئے سڑکوں پر تھوکنے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔کورونا وائرس سے محفوظ رہنے ایک ذمہ دار شہری بننا ضروری ہے تاکہ اپنا اور دیگر شہریوں کا تحفظ کیا جاسکے کیونکہ اگر لاپرواہی کے رویہ میں تبدیلی نہیں لائی جاتی تو سڑکوں پر موت منڈلانے لگے گی اور جو لوگ سڑکوں پر تھوکنے کے مرتکب ہیں وہ نادانستگی میں دوسروں کو متاثر کرنے کا ذریعہ بن جائیں گے ۔ سڑکوں پر تھوکنے سے احتیاط لازمی ہے تاکہ شہر کی ہوا کو مکدر ہونے سے بچایا جاسکے ۔