کورونا :ہندوستانی فضائی سرویس کو 884 ملین ڈالر کا نقصان

,

   

سنگاپور؍نئی دہلی ۔3 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کورونا وائرس ’کووڈ۔19‘کے پیش نظر طیارہ سرویس پر سخت پابندی جون کے آخر تک جاری رہنے سے گھریلو سطح پر اس صنعت کو تقریبا 884 ملین ڈالر کے نقصان کا اندازہ ہے جبکہ 22 لاکھ سے زائد افراد کا روزگار داؤ پر لگا ہوا ہے ۔انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے ) کی ایشیا بحر الکاہل علاقہ کی حالات پر آج جاری رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے ۔اس میں کہا گیا ہے کہ اگر ہوائی سفر پر سخت پابندی تین ماہ تک جاری رہتی ہے اور اس کے بعد آہستہ آہستہ پابندی ہٹائی جاتی ہے تو اس سال علاقے میں مسافروں کی تعداد 37 فیصد کم رہ جائے گی۔اس سے 88 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ آئی اے ٹی اے نے رکن ممالک کی حکومتوں سے فضائی شعبے کیلئے امدادی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے ۔ہندوستان کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون کے آخر تک سخت پابندی رہنے سے مسافروں کی تعداد میں چھ کروڑ 85 لاکھ 55 ہزار کی کمی آئے گی جو تقریبا 36 فیصد ہے ۔اس سے ہوا بازی کی صنعت کے لیے 8.883ملین ڈالر کے ریونیو کا نقصان ہوگا اور 22.47 لاکھ لوگ بے روزگار ہوجائیںگے ۔ ملک کی جی ڈی پی کو طیارہ سروس کی کساد بازاری سے تقریبا 1271کروڑ ڈالر کا نقصان ہوگا۔ایشیاء بحر الکاہل خطے کے لئے ایٹا کے علاقائی نائب صدر کونارڈ کلفورڈ نے کہا کہ ہر ملک میں مسافروں کی تعداد میں گراوٹ کی سطح کم زیادہ ہوسکتی ہے لیکن حتمی نتیجہ ایک ہی ہے ۔ ایئر لائن کمپنیاں اپنا وجود بچانے کے لئے لڑ رہی ہیں۔ ان کے سامنے نقدی کا بحران ہے اور اتھل پتھل کے اس دور میں اپنا کاروبار بچانے کیلئے انہیں مالی امداد کی بلا تاخیر ضرورت ہے ۔ ایشیاء بحرالکاہل کے ممالک میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سنگاپور کی حکومتوں نے ہوا بازی کی صنعت کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے لیکن ہندوستان، انڈونیشیا اور دیگر ممالک نے اب تک اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا ہے ۔ کلیفورڈ نے کہا کہ حکومتوں کو یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ بحران کی اس گھڑی سے نمٹنے کے لئے ہوائی جہاز سرویس کمپنیوں کے پاس کافی نقدی ہو۔ وہ براہ راست مالی مدد کے ساتھ ہی قرض ضمانت اور کارپوریٹ بانڈ بازار کے ذریعے بھی ان کی مدد کر سکتے ہیں.۔ ٹیکس، اوورلوڈ اور ہوائی اڈے اور ایروناٹیکل فیس مکمل یا جزوی طور پر معاف کی جانی چاہئے ۔ آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف ایگزیکٹو آفیسر الیگزینڈر ڈی زنائک نے فروری ماہ کے مسافر ٹرانسپورٹ کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے جنیوا میں کہا کہ بلاشبہ یہ ہوا بازی کی صنعت کے سامنے اب تک کا سب سے بڑا بحران ہے ۔اعداد و شمار کے مطابق فروری میں مسافر۔ کلومیٹر کے لحاظ سے 14.1 فیصد کی گراوٹ رہی۔یہ امریکہ میں سال 2001 ء میں ہوئے 9/11 حملے کے بعد سب سے بڑی گراوٹ ہے ۔ اس کی اہم وجہ چین میں فضائی سرویس کا تقریبا بند ہونا تھا۔ چین کے ہوائی مسافروں میں فروری میں 83.6 فیصد کی کمی درج کی گئی۔