کونڈہ ویشویشور ریڈی کے خلاف بنجارہ ہلز میں مقدمہ درج

,

   

سب انسپکٹر گچی باولی کی شکایت پر اقدام ۔ رکن پارلیمنٹ کی سب انسپکٹر پر گھر میں گھسنے کی شکایت

حیدرآباد 16 اپریل (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے کہ سیاسی مخاصمت اپنی انتہا کو پہونچ چکی ہے اور سیاسی حریفوں کو ہراساں و پریشان کرنے پولیس کے بیجا استعمال سے بھی گریز نہیں کیا جارہا ہے۔ ایسے ہی ایک واقعہ میں ٹی آر ایس سے کانگریس میں شمولیت اختیار کرکے کانگریس ٹکٹ پر حلقہ چیوڑلہ سے مقابلہ کرنے والے مسٹر کونڈہ ویشویشور ریڈی کے خلاف ایک سب انسپکٹر کو ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کے الزام میں پولیس اسٹیشن بنجارہ ہلز نے ایک مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق 11 اپریل کو پارلیمانی الیکشن سے عین قبل گچی باؤلی پولیس نے تلاشی مہم کے دوران ایس ایل این ٹرمینس بلڈنگ کے قریب کے سندیپ ریڈی نامی شخص کو حراست میں لے لیا اور اُس کے قبضہ سے 10 لاکھ روپئے نقد رقم، لیاپ ٹاپ اور دیگر اشیاء ضبط کرلئے تھے۔ اِس سلسلہ میں پولیس گچی باؤلی نے انتخابات کے دوران نقد رقم تقسیم کرنے سے متعلق ایک مقدمہ بھی درج کیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ سندیپ ریڈی کا تعلق مسٹر کونڈہ ویشویشور ریڈی سے ہے۔ کل سندیپ ریڈی نے اِس کیس میں عدالت میں خودسپرد ہوکر فوری ضمانت حاصل کرلی تھی جس سے حیرت زدہ ہوکر پولیس گچی باؤلی حرکت میں آگئی اور آج کونڈہ ویشویشور ریڈی کے مکان پہونچ گئی۔ گچی باؤلی پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر کے کرشنا نے نوٹس کے بہانے مبینہ طور پر مکان میں داخل ہوکر ایم پی سے اِس کیس میں پوچھ تاچھ کیلئے اصرار کیا جس کے بعد وہاں ماحول کشیدہ ہوگیا۔ سب انسپکٹر کرشنا نے بنجارہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی اور یہ الزام عائد کیاکہ رکن پارلیمنٹ چیوڑلہ اور اُن کے حامیوں نے اُنھیں ڈیوٹی انجام دینے سے روک دیا اور کمرہ میں محروس کردیا۔ پولیس بنجارہ ہلز نے فوری ایف آئی آر جاری کردیا۔ اِسی دوران رکن پارلیمنٹ کونڈہ ویشویشور ریڈی نے ڈائرکٹر جنرل پولیس اور پولیس کمشنر حیدرآباد کے علاوہ انسپکٹر بنجارہ ہلز سے تحریری شکایت درج کروائی۔

ویشویشور ریڈی نے کہاکہ آج صبح سب انسپکٹر کرشنا نے دیگر افراد کے ساتھ اُن کے مکان میں پہلی منزل میں واقع سیٹاڈیل سلیوشنس پرائیوٹ لمیٹیڈ کے آفس میں گھس گئے اور وہاں موجود افراد سے غیر ضروری پوچھ تاچھ کرنے لگے۔ ایم پی نے شکایت میں کہاکہ وہ عوامی نمائندہ ہیں اُس کے باوجود بھی سب انسپکٹر نے اُن سے بدسلوکی کی اور بغیر سرچ وارنٹ کے اُن کے مکان میں جبراً داخل ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کا یہ نامناسب رویہ تشویشناک ہے اور پولیس اِس کیس میں شواہد کی بنیاد پرتحقیقات کرے۔ اُنھوں نے سب انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔