راہول گاندھی نے کہاکہ ”پچھلے سال فبروری سے متعدد مرتبہ میں نے حکومت کو انتباہ دیاہے۔ او رحکومت نے ہمارا مذاق اڑایا۔ یہاں تک وزیر اعظم نے بھی کویڈ پر جیت کا جشن منایاتھا“۔
نئی دہلی۔کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعہ کے روز حکومت پر راست حملہ کیا‘ ملک میں کویڈ وبا ء کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو دوسری لہر کے لئے ذمہ دار ٹہرایاہے۔
ٹیکہ کی قلت پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کویڈ کے ساتھ ہندوستان جنگ لڑرہا ہے اور وباء کو روکنے کا واحد راستہ ٹیکہ ہے۔
انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ کویڈ کی وجہہ سے ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد چھپا رہے ہیں۔ان لائن ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ”پچھلے سال فبروری سے متعدد مرتبہ میں نے حکومت کو انتباہ دیاہے۔
او رحکومت نے ہمارا مذاق اڑایا اور یہاں تک وزیراعظم نریندر مودی نے کویڈ پر جیت کا جشن تک منالیاتھا“۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ یہ ہے کہ حکومت اور مذکورہ وزیراعظم کویڈکو سمجھ نہیں پائے ہیں۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ پچھلے سال میں نے حکومت کو بتایاتھا کہ وہ کویڈ کو جگہ نہ دیں اور دروازے بند کردیں۔انہوں نے کہاکہ ”ٹیکہ اس کا مستقل علاج ہے‘ اگر آپ ٹیکہ نہیں لیں گے تو وائرس اندر طاقتور ہوتا جائے گا اور اس کی دوسری‘ تیسری‘ چوتھی اور کویڈ کی ایسی کئی لہریں پیدا ہوجائیں گے“۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ ٹیکہ کے مسئلہ پر ”میں نے وزیراعظم نریندر مودی لکھ کر کہاکہ اگر حکومت کوئی صحیح ٹیکہ حکمت عملی نہیں بناتی ہے تو پھر بڑ ی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہوتے جائیں گے“۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ”خارجی وزیر (ایس جئے شنکر)نے کہاکہ یہ ہندوستان نے دوسری ممالک کو ٹیکہ فراہم کرنے میں نام کمایاہے۔
اور آج کی کیاحالت ہے‘ ملک کے تین فیصد لوگوں کو ہی ٹیکہ دیاگیاہے۔ مطلب یہ ہوا کہ 97فیصد لوگوں کے کویڈ کی زد میں آنے کا موقع ہے“۔
انہوں نے کویڈ کی ملک میں دوسری لہر کے لئے وزیراعظم کو ذمہ دار بھی ہرایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ”کویڈ کی دوسری لہر کے ذمہ دار وزیراعظم نریندر مودی ہیں۔
وزیراعظم کی ناکامی کی وجہہ سے ہمارے ملک میں ہمیں کویڈ کی دوسری لہر دیکھائی دے رہی ہے“۔
انہوں نے دعوی کیاکہ اگر ہم اس شرح سے ہندوستان میں ٹیکہ لگاتے رہیں گے تو پھر اپنے تمام لوگوں کو 2024تک ہی ٹیکہ دینے کا عمل پورا ہوگا۔
راہول گاندھی نے اس با ت کا بھی الزام لگایاکہ حکومت دوسری لہر کے دوران مرنے والے لوگوں کی حقیقی تعداد چھپارہی ہے۔