کپڑا ، جواہرات ، چمڑا ، ٹرانسفارمرز سستے۔ نقلی زیور ،کیپٹل گڈز مہنگے

,

   

بجٹ 2022-23 وزیر فینانس نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں پیش کیا
انفرادی انکم ٹیکس میں تبدیلی نہیں

کیا کیا سستا ہو گا؟
چمڑا، کپڑا ، زراعتی سامان، پیکیجنگ باکس، موبائل فون چارجرز ، کیمرہ ماڈیول اور جیمس اینڈ جیولری سستے ہوں گے۔ جواہرات اور زیورات پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ کٹے ہوئے اور پالش شدہ ہیروں پر کسٹم ڈیوٹی بھی کم کرکے 5 فیصد کر دی گئی ہے۔ ایم ایس ایم ای کو مدد فراہم کرنے کیلئے اسٹیل کے اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کو ایک سال کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ مینتھا آئیل پر کسٹم ڈیوٹی کم کر دی گئی۔ گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے موبائل فون چارجرز، ٹرانسفارمرز وغیرہ پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے۔

کیا کیا ہوا مہنگا ؟
امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ کو ختم کرتے ہوئے کیپٹل گڈز پر درآمدی ڈیوٹی 7.5 فیصد عائد کی گئی ہے۔ غیر ملکی چھتری بھی مہنگی ہو گی۔ اس کے علاوہ اس سال اکتوبر سے بغیر بلینڈنگ والے ایندھن پر 2 روپے فی لیٹر کے حساب سے ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ امیٹیشن جیولری پر کسٹم ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے تاکہ اس کی درآمد کو کم کیا جا سکے۔ کم قیمت والے نقلی زیورات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لئے کسٹم ڈیوٹی اس طرح مقرر کی جا رہی ہے کہ اس کی درآمد پر کم از کم 400 روپے فی کلوگرام ڈیوٹی ادا کی جائے۔

نئی دہلی۔یکم فروری : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 2022-23 کے بجٹ میں اگلے 25 سالوں میں ہندوستان میں عالمی معیار کے اقتصادی، سماجی بنیادی ڈھانچے کو قائم کرنے اور ہر گاؤں اور بستی کو اس سے منسلک کرنے کے عزم کے ساتھ سرمایہ کاری کے اخراجات میں خاطر خواہ اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔بجٹ میں پی ایم گتی شکتی کے لیے مالی وسائل کی فراہمی، جامع ترقی، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے فروغ اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں سرمایہ کاری پر زور دیا گیا ہے ۔بجٹ میں پی ایم گتی شکتی یوجنا نے مربوط ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سہولیات، الیکٹرک مسافر گاڑیوں کے فروغ، شہری سہولیات کی ترقی، کاربن کے اخراج کو کم کرنے ، جدید ضروریات کے پیش نظر ہنر مندی کے فروغ کے لیے نئے اقدامات، صحت اور سرکاری اسکولوں میں ای رومز کی توسیع کا اعلان کیا گیا ہے ۔وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے آغاز میں کہا کہ آزادی کا یہ امرت مہوتسو سال میں اگلے 25 برسوں کی ترقی کا سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ہے ۔بجٹ میں انفرادی انکم ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے لیکن ٹیکس دہندگان کو دو سال کے اندر نظرثانی شدہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا موقع دیا گیا ہے ۔ کوآپریٹیو پر ٹیکس کی کم از کم متبادل شرح 18.5 سے کم کر کے 15 فیصد کر دی گئی۔ چھوٹے کوآپریٹیو پر سرچارج کو 12 سے کم کر کے 7 فیصد کر دیا گیا ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاستی ملازمین کو اب نئی پنشن اسکیم میں شراکت پر انکم ٹیکس کی کٹوتی کا فائدہ دس فیصد کی جگہ مرکزی ملازموں کی طرح چودہ فیصد کی شرح سے ملے گا۔
ہیلت سسٹم مضبوط ہوگا
وزیر فینانس کے پیش کردہ بجٹ میں طبی میدان میں ٹیکنالوجی کا اہم مقام رہا۔ وزیر خزانہ نے دو نئی ڈیجیٹل اسکیموں کا اعلان کیا، جو یہ اشارہ دیتا ہے کہ ڈیجیٹل ٹکنالوجی پورے ملک میں ہیلتھ سسٹم کی رسائی اور ہیلتھ سسٹم کی دیکھ بھال والی سہولیات کی توسیع میں اہم کردار نبھا رہا ہے۔ مرکزی حکومت نے آئندہ مالی سال میں وزارت صحت اور خاندانی بہبود سے متعلق تمام پروجیکٹوں اور کاموں کے لئے بجٹ میں جملہ 113457.98 کروڑ روپئے مختص کیا ہے۔وزیر فینانس کے اعلانات میں کوویڈ ۔ 19 وبا کی پوری جھلک دکھائی دے رہی ہے۔ مرکزی بجٹ میں سرمایہ جاتی اخراجات میں 35.4 فیصد کا زبردست اضافہ کیا جارہا ہے ۔ رواں سال جہاں یہ رقم 5.54 لاکھ کروڑ روپے ہے، وہیں اِسے 2022-23کے لئے 7.50 لاکھ کروڑ روپے کر دیا گیا ہے ۔نرملا نے بتایا کہ سرمایہ جاتی اخراجات 20-2019 کے سرمایہ جاتی اخراجات کے مقابلے 2.2 گنا سے زیادہ ہو گئے ہیں۔