کپڑوں پر جی ایس ٹی بڑھانے سے ٹیکسٹائل کاروبار تباہ ہو جائے گا:کمل ناتھ

   

بھوپال: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے ذریعہ کپڑے پر گڈس اینڈ سروس ٹیکس بڑھانے کے فیصلے سے ٹیکسٹائل کا کاروبار تباہ ہوجائے گا۔مسٹرکمل ناتھ نے آج اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یکم جنوری 2022 سے کپڑوں پر جی ایس ٹی کی شرح 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کرنے اور ای وے بل کے فیصلے کی کپڑوں کے تاجر مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت کے اس فیصلے سے ٹیکسٹائل کا کاروبار تباہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کپڑے پر جی ایس ٹی کی مجوزہ شرح میں اضافے کو فوری طور پر منسوخ کرے اور کپڑا اور دیگر ضروری اشیائکو ای وے بل کے دائرے سے باہر لاکر تاجروں کے مطالبات پر فوری ہمدردانہ فیصلہ کرے ۔مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس تاجروں کے اس مطالبے کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو لوگ انتخابات سے پہلے ‘اب کی بار مہنگائی سے راحت والی سرکار’کی باتیں کیا کرتے تھے ، ان کی حکومت میں تھوک مہنگائی کی شرح 30 سال کی بلند ترین سطح 14.23 فیصد تک پرپہنچ چکی ہے ۔ بی جے پی حکومت میں خام تیل، کھانے پینے کی اشیاء، سبزیاں اور روزمرہ کی اشیائکی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔