کچھ لوگ ،دلتوں ، مسلمانوں اور قبائیلیوں کو انسان نہیں سمجھتے

,

   

شرمناک سچائی

مودی حکومت کی پالیسیوں سے عوام کے دلوں میں نفرت
چیف منسٹر یوگی کی نظر میں خواتین کی کوئی عزت ہی نہیں
ہاتھرس میں عصمت ریزی نہیں ہوئی ، دعویٰ افسوسناک
کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا ٹوئٹ

نئی دہلی : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہندوستان کے موجودہ حالات اور مرکزی اور ریاست یوپی کی حکومت کے جانبدارانہ رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی عوام کی ذہن سازی اس طرز پر کی جارہی ہے کہ ان میں سے کئی ہندوستانی، دلتوں، مسلمانوں اور قبائیلیوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے۔ مسلمانوں کے خلاف زہر پھیلانے، دلتوں کو ظلم کا شکار بنانے اور قبائیلیوں کے ساتھ زیادتیوں کے واقعات افسوسناک ہیں۔ انہوں نے یوپی کے علاقہ ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کی عصمت ریزی کے گھناؤنے واقعہ کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ چیف منسٹر اور ان کی پالیسی یہ کہہ رہی ہے کہ کسی کی عصمت ریزی نہیں کی گئی۔ چیف منسٹر کی سوچ کے مطابق دیگر کئی ہندوستانی بھی کہہ رہے ہیں کہ عصمت ریزی کا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ ایک خاتون کو اپنی عصمت لٹ جانے کی سچائی کیلئے اذیت سہہ کر بھی انصاف سے محروم ہونا پڑا۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اترپردیش کے ہاتھرس میں مبینہ طور پر اجتماعی آبروریزی کے واقعہ پر ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو ایک پھر ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ شرمناک حقیقت یہ ہے کہ کئی ہندوستانی دلت، مسلمان اور قبائلیوں کو انسان نہیں سمجھتے ہیں۔ ہاتھرس میں 14 ستمبرکو ایک 19 سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر عصمت دری ہوئی تھی۔ بعد میں لڑکی کی موت ہوگئی تھی۔ معاملے کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کو سونپ دی گئی ہے۔کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے ٹوئٹ کرکے ہاتھرس کے واقعہ پر ایک بار پھر اترپردیش حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ’’شرمناک سچائی یہ ہے کہ ہندوستانی دلت، مسلمانوں اور قبائلیوں کو انسان سمجھتے ہی نہیں ہیں‘‘۔ وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ نے کہا ’’وزیراعلی اور ان کی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کسی کی عصمت دری نہیں ہوئی تھی کیونکہ ان کے لئے اور کئی دیگر ہندوستانیوں کے لئے وہ متاثرہ کوئی نہیں تھی۔ ہاتھرس میں دلت لڑکی کے ساتھ ہوئی دردناک حادثہ کے بعد سے کانگریس مسلسل بی جے پی پر حملہ آور ہو رہی ہے۔ معاملہ اب سیاسی اکھاڑے سے نکل کر سڑکوں تک آچکا ہے۔ راہول گاندھی جانتے ہیں کی پوپی حکومت اس معاملے میں بیاک فٹ پر آچکی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کا تیور اور بھی حملہ آور ہوتا جارہا ہے۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہاتھرس معاملے میں آج پھر ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، شرمناک سچائی یہ ہیکہ کئی ہندوستانی دلت، مسلمان اور آدیواسیوں کو انسان سمجھتے ہی نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ اور ان کی پولیس کہتی ہے کہ کس کی آبروریزی نہیں ہوئی تھی، کیونکہ ان کیلئے اور کئی دوسرے ہندوستانیوں کے لئے وہ متاثرہ نہیں تھی۔ راہول گاندھی نے اس سے پہلے بھی یوپی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے تھوڑا سا دھکا لگ گیا تو کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن پورے ملک کو دھکیلا جا رہا ہے۔ کام ہے، ملک کے عوام کی حفاظت کرنا۔ ایسی حکومت کے خلاف ہم کھڑے ہوں گے تو دھکا لگے گا، لاٹھی لگے گی تو وہ بھی کھالیں گے۔