کچھ کھانے صحت نہیں بلکہ موت کا سبب بن سکتے ہیں

   

حیدرآباد ۔کوئی کھانے کی چیز مضر صحت کیسے ہو سکتی ہے؟ پرانے زمانے میں تو ایسے خیالات رائج تھے لیکن جوں جوں سائنس نے ترقی کی تو معلوم ہوا کہ کئی ایسی چیزوں جو ہم روزمرہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، دراصل ہمارے لیے کافی نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی چیز بغیر احتیاط کے نہیں کھائی جا سکتی۔
1۔ پفر مچھلی: پفر مچھلی بہت خطرناک ہو سکتی ہے۔اس میں ٹیٹروڈو ٹاکسن ہوتا ہے جو کہ ایک زہریلا مادہ ہے اور اسے سائنائیڈ سے بھی زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔تاہم ان مضر اثرات کے باوجود پفر فش کو کچھ ممالک میں ایک نفیس غذا سمجھا جاتا ہے۔جاپان میں فوگو (جو کہ تیار کی گئی پفر مچھلی کا ہی نام ہے) کو اکثر کچا یا سوپ میں پیش کیا جاتا ہے۔
2۔ کاسو مارزو پنیر: اس خوراک کو جو بات منفرد بناتی ہے وہ اس کے اندر ہی چھپی ہوئی ہے یعنی اس کے اندر کیڑے ہوتے ہیں! لیکن اٹلی کے علاقے سارڈینیا میں بننے والی اس پنیر کے دنیا میں بہت مداح ہیں۔کاسو مارزو کو پیکورینو پنیر میں مکھی کے لارواکو ڈال کر بنایا جاتا ہے۔
3۔ روبارب یا ریوند: برطانوی کھانوں میں روبارب کی ڈنڈیاں بہت مقبول ہیں۔یہ کئی مشہور میٹھے پکوانوں اور مشروبات کا ایک اہم جز ہے۔لیکن آپ کو روبارب کے ساتھ بہت احتیاط سے کام لینا ہوگا کیونکہ اس کی ڈنڈی کے ساتھ لگے سبز پتوں میں زہر ہوتا ہے۔خصوصاً اس میں موجود آوکسالک ایسڈ کو اگر زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو اس سے متلی ہو سکتی ہے، معدنیات جذب کرنے کی صلاحیت کم اور گردوں میں پتھری ہو سکتی ہے۔
4۔ سرخ پھلیاں اور سویا بین: عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ پھلیاں اور دالیں صحت کے لیے اچھی ہیں لیکن ان کی کچھ اقسام ایسی بھی ہیں جنھیں اگر مناسب طریقے سے نہ پکایا جائے تو یہ آپ کو بیمارکرسکتی ہیں۔سرخ پھلیاں اور سویابین اسی زمرے میں آتی ہیں۔ان کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ان میں بہت زیادہ لحمیات، فائبر، وٹامنز اور معدنیات ہوتی ہیں۔ان کا منفی پہلو یہ ہے کہ ان میں چربی کی ایک قسم فائٹوہیماگوٹینن موجود ہے جس کا نہ صرف نام مشکل ہے بلکہ اس کو ہضم کرنا بھی اتنا ہی مشکل کام ہے۔۔اچھی خبر یہ ہے کہ اگر آپ پھلیوں کو اچھی طرح پکائیں تو اس ناخوشگوار کیفیت سے نجات مل سکتی ہے۔
5۔ نٹمیگ یا جائفل: یہ مشہور مصالحہ انڈونیشیا کے ایک مقامی درخت سے آتا ہے۔یہ مختلف اقسام کے بسکٹ اور لذیذ پْڈنگز کی تیاری میں ایک اہم جز ہے۔میٹھے کے علاوہ یہ گوشت، سبزیوں اور چٹنیوں اور چند مشروبات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔لیکن اگر اسے زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو اس کے بہت برے اثرات ہو سکتے ہیں۔ مثلاً متلی، درد، سانس پھولنا اور دورے پڑنا۔ جائفل سے ہونے والی بدہضمی سے شاذو نادر ہی موت واقع ہو سکتی ہے لیکن یہ کوئی خاص اچھا تجربہ بھی نہیں ہوتا۔آپ پوچھ رہے ہوں گے کہ کوئی اتنا زیادہ مصالحہ ایک وقت میں کیوں کھائے گا؟ لیکن جائفل کو صدیوں سے ایک ہیلوسینوجن کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف آپ کے ذہن پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ اس سے انسان فوراً تخیل میں پروازکرنے لگتا ہے۔