چندی گڑھ۔ اتوار کے روز منوہر لال کھٹر نے ہریانہ چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا جہاں پر بی جے پی نے اپنی حکومت تشکیل دی ہے‘ یہ ریاست کی غیر کانگریسی حکومت ہے جو اپنی دوسری معیاد میں داخل ہوئی ہے۔
دیوالی کے بعد پوری کابینہ کو حلف دلایاجائے گا۔مذکورہ بھگوا پارٹی نے نو تشکیل شدہ پارٹی جاننیا جنتا پارٹی(جے جے پی) جس کی قیادت 31سالہ دشنت چوٹالہ کررہے ہیں کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بعد ریاست میں حکومت کی تشکیل عمل میں لائی ہے‘ دشنت وہی ہیں جنھوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدے کا حلف لیا ہے۔
گورنر ستیہ دیو نارائنہ آریا نے حلف برداری تقریب کا انتظام کیاتھا جس میں اپوزیشن قائدین کے بشمول چیف منسٹروں کی جھرمٹ موجود تھی۔
کھٹر او ردوشنت کو چھوڑ کر کسی بھی کابینی وزیر نے راج بھون میں منعقدہ حلف برداری تقریب میں حلف نہیں لیااور تقریب دس منٹ سے زیادہ دیرتک نہیں چلی۔
حلف لینے کے بعد چیف منسٹر اور ان کے ہمراہ ڈپٹی چیف منسٹر نے چندی گڑھ کے مضافات کی مشہور ہندو مندر ماناسا دیوی جاکر پوجا کی۔
مذکورہ 65سالہ کھٹر ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی دوسری مرتبہ قیادت کررہے ہیں‘ جو 1966یکم نومبر کو قائم کی گئی تھی
۔کانگریس کے اپوزیشن لیڈر ہڈا نے اس موقع پر میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ووٹ کسی یا سپورٹ کسی کی کے انداز میں اتحاد قائم ہوا ہے۔ مفادات کی بنیاد پر حکومت تشکیل پائی ہے۔
مذکورہ جے جے پی ے عوامی فیصلے کا احترام نہیں کیاہے۔ تنظیمی تبدیلی کے پاس ہمارے پاس وقت کافی کم تھا۔ اگر یہ تبدیلی پہلی کی جاتی تو نتائج الگ ہوتے تھے“