کیا تلنگانہ پولیس امیت شاہ کے اشاروں پر چل رہی ہے ؟

,

   

سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج کو روکنے پر مظاہرین کا استفسار ، مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر انسانی زنجیر
حیدرآباد۔30جنوری(سیاست نیوز) بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 72ویں برسی کے موقع پرسٹیزن مخالف سی اے اے ‘ این آرسی اور این پی آر نے انسانی زنجیر( ہیومن چین) کے ذریعہ ملک میں آپسی اتحاد اور بھائی چارہ کا پیغام دیا اور مرکز ی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنے سیاہ قوانین سی اے اے ‘ این آرسی اور این پی آر سے دستبرداری اختیار کرے۔ چہارشنبہ کے روز اندرا پارک دھرنا چوک پر پولیس کے بھاری بندوبست کے درمیان سینکڑو ں کی تعداد میں موجودمظاہرین نے مہاتما گاندھی امر ہے ‘ گوڈسے مردہ باد کے نعرے لگائے ۔ تلنگانہ میںانسانی حقوق کے علمبردار جیون کمار نے میڈیا او رمظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پھر ایک مرتبہ ملک کو متحد ہوکر گوڈسے کے حامیوں سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ سماجی جہدکار جسوین جیرات‘ تلگو مصنفہ ویملاکے علاوہ مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے غیرمسلم اصحاب بھی ہیومن چین میںشامل رہے۔ برقعہ پوش خواتین کی کثیرتعداد اپنے ایک ہاتھ میںترنگا او ردوسرے ہاتھ میںمہاتما گاندھی کی تصویر تھامے مخالف حکومت نعرے لگارہے تھے۔ رضاکارانہ تنظیم چھتری سے تعلق رکھنے والی جہدکار اندرا نے کہاکہ سی اے اے‘ این آرسی اور این پی آر صرف مسلمانوں کا نہیںبلکہ سارے ملک کی عوام کا مسئلہ ہے۔ انہو ںنے کہاکہ ہندوستان میںبرسوں سے ہندو مسلم ایک ساتھ آپسی بھائی چارہ کے ساتھ رہے ہیں مگر اس طرح کے سیاہ قوانین لاکر مرکزی حکومت ہمارے آپسی بھائی چارہ کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کو ہم ہر گز کامیاب ہونے نہیںدیں گے۔ایک کیلو میٹر طویل قومی پرچم تھامے سینکڑوں کی تعداد میں موجود مظاہرین کے ہاتھوں میں این آرپی کے سلسلے میں تلنگانہ حکومت سے استفسار پر مشتمل پوسٹر س بھی تھے۔ مظاہرین نے پلے کارڈس سے ذریعہ حکومت تلنگانہ سے سوال کیاہے کہ آیا وہ نیشنل پاپولیشن رجسٹرر تلنگانہ میں نافذ کریں گے یانہیں؟ اور ساتھ میںتحریر تھا کہ چیف منسٹرکے چندرشیکھر رائو جواب دیں۔مظاہرین میں معمرخواتین بھی شامل تھیں۔ جنھوں نے تلنگانہ پولیس کے رویہ کو شدید تنقید کا بنایا او رکہاکہ سارے ملک میںاحتجاج ہورہے ہیں اور سارے ملک کی نظر حیدرآباد پر ہے ۔ لوگ ہم سے سوال کررہے ہیں کہ اگر حکومت سی اے اے ‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف ہے تو پھر پولیس کیوں پرامن او رجمہوری انداز کے احتجاج شہر حیدرآباد میںہونے نہیںدے رہی ہے؟۔مذکورہ معمر خواتین نے دلبرداشتہ ہوکر یہ بھی کہا کہ پولیس کی وجہہ سے ہندوستان بھر میںریاست تلنگانہ اور سکیولر چیف منسٹر کی شبہہ متاثر ہورہی ہے۔حیدرآباد میںایک او رشاہین باغ بننے سے روکنے کے لئے بھی مذکورہ خواتین نے پولیس کو ذمہ دار ٹھرایا او رکہاکہ ایسا لگ رہا ہے تلنگانہ پولیس چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کے لئے کام نہیں کررہی ہے بلکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اشارو ں پر حیدرآبا د میںسی اے اے ‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف احتجاج کو روکنے کاکام کیاجارہا ہے۔ خواتین نے ہیومن چین پروگرام کے دوران دعائے قنوت نازلہ کا ورد کیا اور بعد میں قومی ترانہ بھی گایا ۔مخالف مرکزی حکومت اور سی اے اے ‘ این آرسی و این پی آر نعروں کی گونج میں احتجاجی مظاہرے کا اختتام عمل میں آیا۔