انہوں نے دعوی کیاکہ”کئی معاملات کی جانکاری دی گئی مگر حکومت کوئی قانونی کاروائی نہیں کررہی ہے‘ جس کی وجہہ سے ہم اس مسلئے پر قانون لائیں گے“
کیرالا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کیرالا صدر کے سریندرن نے ہفتہ کے روز کہاکہ کیرالا اسمبلی انتخابات میں اگر ان کی پارٹی کو اقتدار کیلئے ووٹ ملتا ہے تو مبینہ”لوجہاد“ کے جواب میں قانون لائیں گے۔
پوچھنے پر کہ بی جے پی ریاست میں مبینہ لوجہاد کو حل کرنے کے لئے قانون لائی گی‘ انہوں نے کہاکہ ”اگر اقتدار کے لئے ووٹ ملتا ہے تو ہم قانون کے لئے پہل کریں گے۔
ساری عیسائی کمیونٹی نے پہلے ہی وزیراعظم مودی سے اپنی تشویش ظاہر کرچکی ہے۔ اگر ان کی حقیقی محبت کی شادی ہے تو وہ لوگوں کو سیریا کیوں بھیج رہے ہیں‘ کئی معاملات کی جانکاری دی گئی مگر حکومت کوئی قانونی کاروائی نہیں کررہی ہے‘ جس کی وجہہ سے ہم اس مسلئے پر قانون لائیں گے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ”حالانکہ ہمارے پاس پچھلے الیکشن میں ایک ہی سیٹ تھا‘ ہم نے اپنا 16فیصد ووٹ بڑھایا ہے۔
اس الیکشن میں ہم مزید سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے۔
اگر ہمیں 40سیٹیں مل جاتی ہیں توہم کیرالا میں حکومت قائم کرنے کی کوششیں کریں گے“۔
انہوں نے لفٹ ڈیموکرٹیک فرنٹ(ایل ڈی ایف) کے زیر قیادت کیرالا حکومت پر ای ڈی کے خلاف عدالت تحقیقات کا حکم دیاہے جو ان کے کئی معاملات کی جاری جانچ کے پس منظر میں ہے جس میں سونے کی تسکری کا معاملہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی اداروں کی تحقیقات میں ایک عدالتی کمیشن مداخلت نہیں کرسکتا ہے۔ ایسے کاموں کی ناکام پہل قراردیتے ہوئے سریندرن نے کہاکہ ”پینارائی وجین نے وزیراعظم مودی کومکتوب لکھ کر کیرالا میں مرکزی اداروں کو مدعو کیا۔
وہ اب تحقیقات کررہے ہیں اور ائے دن نئے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ وہ انہیں عدالت میں مقدمات درج کرنے سے روکنے کی کوشش کررہے ہیں اور اب ایک عدالتی کمیشن کا اعلان کردیاہے“۔
عدالتی تحقیقات کو ”غیر جمہوری اور غیر ائینی“ قراردیتے ہوئے مذکورہ بی جے پی قائدین نے کہاکہ”لوگوں کو سمجھ آگیاہے کہ مذکورہ چیف منسٹر تحقیقات کو سبوتاج کرنے کی کوشش کررہے ہیں“۔
جب پوچھا گیاکہ ڈالر اور سونے کی تسکری اس سال الیکشن کا بڑا حربہ رہے گا‘ انہوں نے کہاکہ ”سوپنا سریش کے 164بیانات‘ جو سونے کی تسکری میں کلیدی ملزم ہیں نے کہاکہ چیف منسٹر نے سونے او رڈالرس کی تسکری میں کئی راستوں سے ان کی مدد کی ہے۔
مذکورہ اسپیکر ملوث ہے‘ چار منسٹرس ملوث ہیں اور چیف منسٹر کے پرائیوٹ سکریٹری جیل میں ہیں“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ چیف منسٹر خود اس معاملہ میں اہم سرغنہ ہیں کیونکہ چیف منسٹر کا دفتر اس میں ملوث ہے“۔
سبرایمالااحتجاج او رکانگریس کے عقیدت مندوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات پر سندرن نے کہاکہ ”لاکھوں کی تعداد میں ہماری عورتیں اور نوجوان کارکنا ن گرفتار کئے گئے او رجیل میں ہیں
۔ میرے خلاف270سے زائد معاملات درج کئے گئے ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ ”کانگریس گیلری میں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
راہول گاندھی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا۔
عقیدت مندوں کے ساتھ صرف بی جے پی کھڑی رہی اور سی پی ائی(ایم) نے دوبارہ کہاکہ وہ اپنے حلف نامہ سے دستبرداری اختیار نہیں کرے گی (وہ یہ کہ سبریملا میں عورت کے داخلہ کی حمایت کے متعلق)۔
انہوں نے الزام لگایا کہ”جماعت اسلامی یوڈی ایف کے ساتھ او رپاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) ایل ڈی ایف کے ساتھ ہیں“اور پوچھا کہ”کس طرح عیسائی کمیونٹی ان دونوں محاذوں پر یقین کرے گا“۔
انہوں نے کہاکہ کیرالا کے لوگ ایل ڈی ایف او ریو ڈی ایف سے بیزار ہوگئے ہیں ”کیونکہ ان کے اسکام کی وجہہ سے“ او رمزید کہاکہ ”میٹرو مین ای سریدھرن اور ائی پی ایس افیسر جاکاب تھامس ہمارے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔
اس سے ثابت ہوتا کہ ہم واحد پارٹی ہیں جو بدعنوانی سے پاک حکومت دیں گے“۔
پی ایس سی کے بجائے پیچھے کے دورازے سے مبینہ تقررات کے حوالے سے ایل ڈی ایف حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ”کیرالا میں 60لاکھ سے زائد نوجوان بے روزگار ہیں“۔
ریاست کے 14اضلاعوں میں 140اسمبلی حلقوں پرایک ہی مرحلے میں رائے دہی 6اپریل کے روزمقرر ہے۔ ووٹوں کی گنتی 2مئی کے روز عمل میں ائی گی