کیرالا: مذہب و طبقہ کا کالم پُر نہ کرنے پر اسکول انتظامیہ نے لڑکے کا داخلہ لینے سے انکار کردیا، تحقیقات کا حکم

,

   

تھروننتاپورم:(کیرالا): ریاستی سرکاری اسکول انتظامیہ نے ایک لڑکے کا داخلہ لینے سے مبینہ طور پر انکار کردیا۔ اسکول انتظامیہ کا دعوی کا ہے کہ مذکورہ لڑکے کے والدین نے داخلہ فارم میں پوچھے گئے مذہب و طبقہ کے کالم کو بغیر پر کئے چھوڑ دیا۔ اس واقعہ پر سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیمات و وزیر تعلیم نے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ناظم اور دھنیا نامی والدین اپنے لڑکے کا سینٹ میرس ہائی سکنڈری اسکول پوٹم میں داخلہ کروانے کیلئے پہنچے۔ انہوں نے داخلہ فارم میں مذہب و طبقہ کے کالم کو پر نہ کیا جس کی وجہ سے ان کے لڑکے کا داخلہ نہیں لیا گیا۔

دھانیا نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 19 فروری کو ہم نے ہمارے لڑکے کو پہلی جماعت میں داخلہ کروانے کے لئے سینٹ میرس اسکول پہنچے تو ہم اسکول انتظامیہ نے ہم سے پوچھا کہ ہم نے مذہب و طبقہ کا کالم کیوں خالی چھوڑدیا۔ اس تعلق سے ہم نے اپنی بتائی۔ اسکول انتظامیہ نے ہم سے کہا کہ اگر ہم مذہب و طبقہ کا کالم مکمل کریں گے تو تب ہی ہمارے بچہ کا داخلہ ممکن ہوپائے گا۔“ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں داخلہ فارم اسکول کے ایپ کے ذریعہ پر کئے ہیں۔ تکنیکی خرابی کے باعث ہم وہ کالم پر کرنے سے قاصر رہے۔ جب ہم اسکول پہنچے تو اسکول انتظامیہ نے ہم سے مطالبہ کیا کہ جب تک ہم یہ دو کالم پر نہ کرلیں تب تک داخلہ نہیں لیا جائے گا۔ اسکول انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مذہبی لحاظ سے اسکول انتظامیہ کئی مفید اسکیمات فراہم کرتا ہے، اسی وجہ سے ہم اس کالم کی تکمیل کرواتے ہیں۔ اگر وہ ان کالمس کو تکمیل نہیں کرتے ہیں تو آئندہ حکومت سے ملنی والی اسکیمات سے وہ استفادہ نہیں کرپائیں گے۔