کیرالہ میں حق رائے دہی کے لیے رائے دہندے باشعور

   

96.2 فیصد تعلیم یافتہ طبقہ ، ووٹ کی طاقت کا اندازہ ، بیرون ممالک سے رائے دہندوں کی آمد سے بی جے پی کے خیموں میں ہلچل
حیدرآباد۔24اپریل(سیاست نیوز) کیرالہ میں تعلیم یافتہ طبقہ کا تناسب 96.2 فیصد ہے اور تعلیم یافتہ طبقہ ہی باشعور ہوتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہندستان کی واحد ریاست کیرالہ ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی کافی کوششوں کے باوجود جگہ نہیں بنا پائی ہے کیونکہ کیرالہ کے عوام تعلیم یافتہ ہیں اور ان میں سیاسی شعور موجود ہے جس کے نتیجہ میں وہ اپنے ووٹ کی طاقت کو جانتے ہیں اور اس کے استعمال میں کوتاہی نہیں کرتے۔ گذشتہ دنوں کیرالہ سے ہی ایک اطلاع یہ موصول ہوئی تھی کہ جمعہ کو رائے دہی کے پیش نظر کیرالہ میں مسلم تنظیموں کی جانب سے نماز کے اوقات میں تخفیف کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ رائے دہی کی اہمیت کا احساس پیدا کرتے ہوئے عوام کو اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کا موقع فراہم کیا جاسکے اور اب جو اطلاعات موصول ہورہی ہیں وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خیموں میں ہلچل پیدا کرنے لگی ہیں کیونکہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ہندستانیوں کی بڑی تعداد خلیجی ممالک میں اپنے افرادخاندان کے ساتھ رہتے ہیں لیکن عام انتخابات کے پیش نظر کیرالہ سے تعلق رکھنے والے غیر مقیم ہندستانی اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کے لئے کیرالہ پہنچنے لگے ہیں اور اب تک 30 ہزار سے زائد افراد ’جشن جمہوریت ‘ میں حصہ لینے کے لئے کیرالہ پہنچ چکے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ مختلف خلیجی ممالک میں موجود کیرالہ کے شہریوں کی تنظیموں کی جانب سے خصوصی پروازوں کا انتظام کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو کیرالہ پہنچانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور کیرالہ کے مختلف ائیر پورٹس پر ہندستانی شہریوں کے ساتھ خصوصی طیارے پہنچ رہے ہیں جو کہ رائے دہی میں حصہ لینے کے لئے پہنچ رہے ہیں۔حلقہ جات لوک سبھا ملا پورم ‘ پونانی اور وائیناڈ میں موجود قابل لحاظ مسلم رائے دہندوں کی تعداد جو خلیجی ممالک میں مقیم ہے وہ اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لئے ہندستان پہنچ چکی ہے ۔سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر ممالک میں موجود کیرالہ کے رائے دہندوں کو مختلف تنظیموں کی جانب سے رائے دہی میں حصہ لینے کے لئے کیرالہ پہنچانے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں اور انڈین یونین مسلم لیگ کی ثقافتی ونگ کی جانب سے سعودی عرب میں مقیم ہندستانی شہریوں کو اس سہولت سے استفادہ کی ترغیب دی جا رہی ہے تاکہ وہ ہندستان میں جمہوریت کے سب سے بڑے تہوار میں حصہ لیں گے۔کیرالہ مسلم کلچرل کمیٹی کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کئی ہندستانی شہری جو کیرالہ پہنچے تھے وہ رائے دہی میں حصہ لینے کے لئے رکے ہوئے ہیں جبکہ اب بھی روزانہ کئی پروازیں غیر مقیم ہندستانیوں کے ساتھ کیرالہ پہنچ رہی ہیں ۔3