کینیڈا میں بھی ہندوستانی سفارتخانہ پر احتجاج

   

خالصتان حامیوں کی کاروائی پر حکومت ہند برہم، کینیڈا کے سفیر کی طلبی
نئی دہلی: ہندوستان نے کل کینیڈا کے ہائی کمشنر کو طلب کر کے اس ہفتے کینیڈا میں اپنے سفارتی مشنوں اور قونصل خانوں کے خلاف علیحدگی پسند اور انتہا پسند عناصر کی کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔ حکومت ہند نے کینیڈا سے وضاحت طلب کی ہے کہ ایسے عناصر کو کینیڈین پولیس کی موجودگی میں ہندوستان کے سفارتی مشنوں اور قونصل خانوں کی سیکورٹی میں کس طرح نقب لگانے کی اجازت دی گئی۔حکومت ہند نے کینیڈا کی حکومت کو ویانا کنونشن کے تحت اس کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی اور ایسے افراد کی گرفتاری اور مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا جن کی پہلے ہی اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ حکومت ہند نے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو مطلع کیا کہ یہ توقع ہے کہ حکومت کینیڈا ہمارے سفارت کاروں کی حفاظت اور ہمارے سفارتی احاطے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی تاکہ وہ اپنے معمول کے سفارتی کام انجام دے سکیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بنگلورو میں ایک پروگرام میں ایس جے شنکر نے کہا تھا ’’کئی ممالک سفارت خانوں کی سیکورٹی کو لے کر بہت لاپرواہ ہیں۔ ان کی اپنی سلامتی کے بارے میں بہت مختلف اور دوسرے لوگوں کی سلامتی کے بارے میں بہت مختلف رائے ہے لیکن میں بطور وزیر خارجہ ایسے مختلف معیارات کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔یہاں یہ تذکرہ ضروری ہے کہ حال ہی میں لندن میں بھی خالصتان حامیوں نے ہندوستانی سفارتخانہ پر چڑھ ہر ہندوستان کا جھنڈا اتار دیا اور خالصان کا جھنڈا لہرادیا تھا۔اس واقعہ پر بھی ہندوستان نے برطانیہ کی حکومت سے سخت احتجاج کرتے ہوئے ہندوستانی سفارتخانہ کی عمارت اور عملہ کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے پر زور دیا تھا۔