کے سی آر مرے ہوئے سانپ، ہم انہیں کیوں ماریں گے: ریونت ریڈی

,

   

الیکشن میں عوام نے کے سی آر کا پینٹ پھاڑ دیا، مباحث میں حصہ لیں تو شرٹ بھی اتاردیں گے، چیف منسٹر کا جارحانہ موقف، بی آر ایس ارکان کا واک آؤٹ

حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی میں حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان سخت لفظی بحث و تکرار ہوگئی۔ دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو چیالنج اور جوابی چیالنج کیا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کل نلگنڈہ کے بی آر ایس جلسہ عام میں بی آر ایس سربراہ کے سی آر کی جانب سے ان کے (چیف منسٹر) کے خلاف استعمال کی گئی زبان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر اسمبلی میں مباحث کرنے کا کے سی آر کو چیالنج کیا اور کہا کہ اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ کے عوام نے بی آر ایس کو شکست دے دی ہے اور انہوں نے سخت ریمارک کیا کہ ہم مرے ہوئے سانپ کو دوبارہ مارنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔ چیف منسٹر کے اس ریمارک پر احتجاج کرتے ہوئے بی آر ایس کے ارکان اسمبلی اسپیکر کے پوڈیم تک پہنچ گئے اور چیف منسٹر سے اپنے ریمارکس سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور بطور احتجاج ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گزشتہ تین دن سے اسمبلی میں پانی کے مسئلہ پر مباحث ہو رہی ہے۔ کالیشورم اور گوداوری پانی کے مسئلہ پر حکومت مباحث کرنے کے لئے تیار ہے۔ کل شام تک کا وقت دیا جارہا ہے۔ کے سی آر اسمبلی آئیں اور مباحث میں حصہ لیں اگر پانی اور تلنگانہ کے مفادات کے لئے سنجیدہ ہیں تو وہ اسمبلی کو پہنچ کر اس کا ثبوت دیں۔ کل نلگنڈہ کے جلسہ میں کے سی آر نے انہیں قتل کرنے کی سازش کرنے کا تاثر دیا ہے۔ ہم مرے ہوئے سانپ کو دوبارہ مارنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ اسمبلی اجلاس کا سامنا کرنے کے موقف میں کے سی آر نہیں ہیں۔ بھاگ کر فارم ہاوز میں پناہ لی ہے۔ وہیل چیر کا استعمال کرتے ہوئے عوامی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کے سی آر نے میڈی گڈہ جاکر کیا اکھاڑ لیں گے جیسے غیر پارلیمانی ریمارکس کیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں عوام نے کے سی آر کا پینٹ پھاڑ دیا ہے۔ اب عوام ان کا شرٹ بھی پھاڑ دیں گے۔ ایوان اسمبلی کو پہنچ کر مسائل پر تبادلہ خیال کرنے اور حکومت کو مشورے اور تجاویز پیش کرنے کے بجائے چیف منسٹر کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کرنا کے سی آر کو زیب نہیں دیتا۔ بی آر ایس اس طرح عوام کو پیغام دے رہی ہے کہ ہم نے کوئی غلطی کی ہے جبکہ پراجکٹ کے لئے خرچ کئے گئے فنڈس ضائع ہوگئے۔ الیکشن میں عوام کی جانب سے شکست دینے کے باوجود بی آر ایس پارٹی کے قائدین نے اپنا محاسبہ نہیں کیا ہے۔ جون اور جولائی میں بارش ہوگی میڈی گڈہ بیاریج کیسے بھرا جائے؟ پانی بھرنے کی صورت میں کیا پراجکٹ باقی رہے گا؟ وہ کے سی آر اور ان کے بھانجے ہریش راؤ کو پراجکٹ تعمیر کرنے کی ذمہ داری دیں گے کیا وہ تعمیر کریں گے؟ بی آر ایس حکومت کے غلط فیصلوں سے پراجکٹ کو نقصان پہنچا ہے۔ اگر پراجکٹس کی تعمیرات میں بدعنوانیاں نہیں ہوئی تو کے سی آر اسمبلی کی کارروائی سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ وہ بے قصور ہیں تو اسمبلی پہنچیں اور مباحث میں حصہ لیں۔ کانگریس حکومت محکمہ آبپاشی پر وائیٹ پیپر جاری کرے گی۔ اس مباحثہ میں حصہ لینے کا کے سی آر کو مشورہ دیا گیا۔ بی آر ایس کے رکن گڈیم سری ہری نے اسمبلی میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کے لب و لہجہ پر سخت اعتراض کیا۔ 2