کے سی آر اور کے ٹی آر کو ریاستی بجٹ کے استعمال کو ترک کرنے کا مشورہ

   

ارکان اسمبلی اور وزیر کی جانب سے ایمبولنس کی فراہمی کے اعلان سے رشوت ستانی کا شک : شیخ عبداللہ سہیل

حیدرآباد : تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اقلیت ڈپارٹمنٹ کے چیرمین جناب شیخ عبداللہ سہیل نے وزیر آئی ٹی مسٹر کے ٹی راما راؤ کی سالگرہ کے موقع پر وزیر کے اس بیان پر کہ وہ اپنے ذاتی خرچ سے چھ عدد ایمبولنس فراہم کرنے کے اعلان پر 94 ارکان اسمبلی نے بھی فی کس ایک ایمبولنس فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ اس طرح ٹی آر ایس کے ایمبولنس کی تعداد 100 ہوجائے گی، پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کے سی آر اور کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ناکامیوں کو قبول کریں۔ انھوں نے سوال کیاکہ تلنگانہ جیسی دولت مند ریاست ہے ایسے میں حکومت کی جانب سے ایمبولنس گاڑیاں کیوں فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ کورونا جیسے موذی مرض پر قابو پانے کے لئے حکومت سے ادویات کی عدم فراہمی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیاکہ آخر ریاست کا بجٹ کہاں گیا ہے۔ انھوں نے اس بات کا شبہ ظاہر کیاکہ وزیر آئی ٹی کے ٹی آر اور ارکان اسمبلی نے جو ایمبولنس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے اس سے شبہ ہوتا ہے کہ یہ لوگ رشوت ستانی میں ملوث ہیں اور یہ بات واضح نظر آتی ہے کہ سی ایم کے سی آر نے جی ایچ ایم سی انتخابات کے پیش نظر کے ٹی آر کی سیاسی طاقت کو بڑھانے کے لئے رقم فراہم کی ہے۔ انھوں نے کے سی آر اور کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ ریاست کا بجٹ استعمال کرنا ترک کردیں۔