ک200کنٹراکٹ نرسیس کی خدمات برخاست ، ہڑتال پر حکومت کی کارروائی

   

حکومت اور کنٹراکٹ ملازمین کے درمیان بات چیت ناکام ، گاندھی ہاسپٹل میں دیگر نرسیس کا تقرر
حیدرآباد۔16اپریل(سیاست نیوز) حکومت اورگاندھی ہاسپٹل میں خدمات انجام دینے والے کنٹراکٹ ملازمین کے درمیان مذاکرات ناکام ہوچکے ہیں اور محکمہ صحت کی جانب سے ہڑتالی کنٹراکٹ ملازمین کو فوری اثر کے ساتھ برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈائرکٹر میڈیکل اینڈ ہیلت مسٹر رمیش ریڈی اور سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل ڈاکٹر شرون کمار نے آج ہڑتالی ملازمین سے بات چیت کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے فی الحال کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے جاسکتے اور ان اقدامات کے لئے لازمی ہے کہ بات چیت کے لئے ماحول ساز گار ہو لیکن ریاست ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں اور دنیا بھر میں طبی ایمرجنسی کی صورتحال ہے ایسے میں ملازمین کے مطالبات کو قبول کیا جانا ممکن نہیں ہے اسی لئے نرسوں کو اپنی خدمات سے رجوع ہونے کی درخواست کی لیکن کنٹراکٹ ملازمین کی یونین کے ذمہ داروں نے بات چیت کو ناکام قراردیتے ہوئے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے تک ہڑتال ختم نہ کرنے کا اعلان کیا جس پر دواخانہ کے انتظامیہ نے فوری متبادل انتظامات کرتے ہوئے ان کی جگہ دیگر نرسوں کی خدمات کے حصول کا اعلان کرتے ہوئے 200 کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دینے والی نرسوں کی خدمات کو فوری اثر کے ساتھ ختم کرنے کا اعلان کیا۔ تفصیلات کے مطابق ان میں 18 نرسوں نے خدمات سے رجوع ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان طبی ایمرجنسی کے حالات میں خدمات سے انحراف نہیں کرسکتے۔ جن نرسوں نے خدمات کی انجام دہی سے اتفاق کرلیا ہے ان نرسوں کے سلسلہ خدمت کو جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے گاندھی ہاسپٹل میں موجودعملہ کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل ڈاکٹر شرون کمار نے بتایا کہ ہاسپٹل میں فی الحال 150 مستقل خدمات انجام دینے والی نرس موجود ہیں اور ان کے علاوہ 200 نرسیں کنٹراکٹ پر خدمات انجام دے رہی تھیں جن میں 18 نرسوں کے علاوہ مابقی نرسوں کی خدمات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کی جگہ فوری طور پر دوسرے دواخانو ںمیں خدمات انجام دینے والی نرسوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔