انہوں نے مزید کہاکہ کرناٹک کانگریس پارٹی کے لئے ایک اے ٹی ایم تھا جو ان کے ہاتھ سے اب نکل گیاہے۔
بنگلورو۔ کرناٹک چیف منسٹر بسوراج بومائی نے اتوار کے روزکانگریس کا مذاق اڑایا اور کہاکہ گاندھی جینتی کے موقع پر ”فرضی گاندھیوں“ کے متعلق بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کرناٹک حکومت کوسب سے بڑی بدعنوانی حکومت کا الزام راہول گاندھی کی جانب سے لگایاگیاتھا جس کے جواب میں مذکورہ سی ایم نے کہاکہ ”آج گاندھی جیتی ہے‘ ہم کیو ں فرضی گاندھیوں کے متعلق بات کررہے ہیں؟ساری کانگریس پارٹی ضمانت پر ہے‘ راہول گاندھی‘ سونیاگاندھی اور ڈی کے شیو ا کمار ضمانت پر باہر ہیں“۔
انہوں نے مزید کہاکہ کرناٹک کانگریس پارٹی کے لئے ایک اے ٹی ایم تھا جو ان کے ہاتھ سے اب نکل گیاہے۔چیف منسٹر کے بیان کا مذاق اڑاتے ہوئے کانگریس کرناٹک صدر ڈی کے شیو اکمار نے بومائی سے استفسار کیاکہ انہیں جیل بھجیں او رکہاکہ وہ جیل میں آرام سے رہیں گے۔
شیوا کمار نے کہاکہ ”جی ہاں میں ضمانت پر ہوں۔ سونیا گاندھی اورراہول گاندھی بھی ضمانت پر ہیں۔ ان(بی جے پی) کے پاس درجنوں ضمانت پر ہیں۔
یداروپا نے ان کے خلاف کوئی کیس نہیں کیا؟ بومائی نے کیا ہے۔ انہیں مجھے جیل بھیجنے دیں‘ وہاں پر میں آرام سے رہوں گا“۔
دونوں قائدین کے درمیان میں ”پے سی ایم“ ٹی شرٹس پر ایک بحث کے ایک دن بعد یہ بات سامنے ائی ہے۔
ڈی کے شیو ا کمارنے کہاکہ اگر ریاستی حکومت میں ہمت ہے تو ان کے اور سابق چیف منسٹر سدارامیہ کے خلاف ”پئے سی ایم‘ ٹی شرٹ پہننے پر کاروائی کرکے دیکھائیں‘ الزام لگایاکہ ”بھارت جوڑو یاترا“ کے دوران ایسی ہی ٹی شرٹ پہننے پرپارٹی کے کئی کارکنان پر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
شیو اکمار نے نانجان گوڈ میں رپورٹرس کو بتایاکہ ”قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیہ‘ میں اور بہت سارے قائدین نے بھارت جوڑو یاترا میں ”پئے سی ایم“ ٹی شرٹ پہنے تھے۔
دیکھتے ہیں بی جے پی کیاکرلے گی“۔انہوں نے کہاکہ ”گندولو پیٹ میں یاترا کے دوران بہت سارے کانگریس ورکرس پر ”پئے سی ایم“ تحریر کی ہوئی ٹی شرٹ پہننے کی وجہہ سے مقدمہ درج کیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کے مقدمات سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں“۔
ہفتہ کے روز ایک کانگریس ورکر نے بھارت جوڑویاترا کے دوران ”پئے سی ایم“ پوسٹر پر مشتمل ایک ٹی شرٹ پہنی تھی‘ جس کے خلاف چامراج نگر پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر بھی درج ہوئی ہے۔
بسوراج بومائی حکومت کے خلاف کانگریس نے ”پئے سی ایم“ کے عنوان سے ایک جارحانہ مہم کی شروعات کرتے ہوئے بدعنوانیوں کے الزامات لگائے ہیں۔ پئے سی ایم مہم منظرعام پر اسوقت آیا جب21ستمبر کے روز بنگلورو یہ پوسٹرس چیف منسٹر کی تصویر کے ساتھ سامنے ائے تھے۔
ان پوسٹرس پر ایک کیو آر کوڈ کے ساتھ پیغام لکھا تھا کہ ”40فیصد یہاں پر قبول ہے“۔ایک مرتبہ اسکین کرنے پرلوگوں کو ”40فیصد کمیشن حکومت“ کا گانا سنائی دیتا ہے یہ وہ ویب سائیڈ ہے جس کو کانگریس نے حال ہی میں لانچ کیاہے۔
پھر لوگوں سے استفسار کیاگیا ہے کہ اگر کوء چیف منسٹر کے خلاف شکایت کرنا چاہتا ہے تو یہاں پرکرے۔حکومت نے سیاسی مقاصد قراردیتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کردیاہے۔شیوا کمار کا الزام ہے کہ ”حکومت 40فیصد کمیشن میں ڈوبی ہوئی ہے۔
کسانوں سمیت تمام طبقات پریشانہیں۔ایک طرف بدعنوانی اوربدامنی ہے تودوسری طرف کسانوں اور بے روزگاری کا مسئلہ ہے۔ لوگوں میں خوف اوردہشت کاماحول ہے“۔