گجرات میں ایل دلت ٹیچرنے پرنسپل پر بھید بھاؤ کا الزام لگایاہے‘ اپنی ایف ائی آر میں متاثرہ ٹیچر نے کہا ہے کہ ’اونچی ذات والے ٹیچرس کے گھڑے سے پانی پینے کی وجہہ سے انہیں نوٹس بھیجی گئی ہے‘۔
احمد آباد۔گجرات کے احمد آباد میں چھوت اچھوت کی ایک حیران کردینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔
یہاں ایک دلت ٹیچر نے سرکاری اسکول کے پرنسپل پر الزام لگایاہے کہ گے اس نے اونچی ذات والوں کے لئے رکھے گھڑے سے پانی پینے کی وجہہ سے اس کے حلاف نوٹس جاری کیاہے۔ متاثرہ نے پرنسپل کے خلاف ایف ائی آر بھی درج کرائی ہے۔
شکایت درج کرانے کے دوہفتہ بعد ہی متاثرہ کا تبادلہ دوسرے جگہ کردیاگیا۔پرنسپل نے فی الحال طلبہ کی دلچسپی کا حوالہ دے کر کچھ بھی بولنے سے انکا ر کردیا ہے۔
جانکاری کے مطابق گجرات کے سریندر نگر ضلع رہنے والے کنہیا لال بارویا نے چٹیلا پولیس تھانے میں پرنسپل کے خلاف ایف ائی آر درج کرائی ہے۔ اپنی شکایت میں انہوں نے بتایا کہ پرنسپل نے اسکول میں دو گھڑے رکھائیں ہیں۔
ایک ان کے لئے کیونکہ وہ والمیکی سماج سے ہیں اور ایک دیگر تین اساتذہ کے لئے جو کولی پٹیل اور دربار سماج سے آتے ہیں۔نوریا نے الزام لگایا کہ جب راتھوڑ کو پتہ چلا کہ انہو ں نے اونچی ذات والے اساتذہ کے لئے رکھے گھڑے سے ہانی پی لیاہے تو انہوں نے 3جولائی کے روز ان کے خلاف نوٹس جاری کیا۔
نوٹس میں بورایا کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اونچی ذات والے اساتذہ کے گھڑے سے پانی نہ پیں۔اگست14کو معاملہ میں ایف ائی آر کرنے کے دوہفتہ بعد چہارشنبہ کے روزبورایا کا تبادلہ دوسرے اسکول میں کردیاگیا۔
وہیں جب اس معاملہ میں پرنسپل مان سنگھ راتھوڑ سے سوال کیاگیاتو انہوں نے کہاکہ وہ
طلبہ کی خاطر اس معاملہ میں ابھی کچھ نہیں بولیں گے۔