گجرات سنٹرل یونیورسیٹی پول میں اے بی وی پی کے پانچوں امیدوار ہار گئے

,

   

نئی دہلی: گجرات میں برسراقتدار بی جے پی کے طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتی پرشاد کے ذریعہ کھڑے ہونے والے پانچوں امیدوار گجرات سنٹرل یونیورسٹی کے انتخابات میں ہار گئے ہیں۔

گجرات سنٹرل یونیورسٹی میں طلباء کونسل کی پانچ نشستوں میں سے تین پر بائیں بازو کی طالبہ تنظیموں اور این ایس یو آئی نے جیت حاصل کی۔جبکہ ایک نشست آزاد امیدوار کے پاس گئی۔ جمعہ کو پانچوں نشستوں پر انتخابات ہوئے۔

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ذریعہ کھڑے ہونے والے پانچوں امیدوار ہار گئے۔ برسا امبیڈکر پھول اسٹوڈنٹس ’ایسوسی ایشن ، اسٹوڈنٹس‘ فیڈریشن آف انڈیا اور لیفٹ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے ایک ایک نشست حاصل کی۔

گیارہ میں سے پانچ اسکولوں میں انتخابات ہوئے جن میں اسکول آف لینگوئجز ، بین الاقوامی تعلقات ، لائبریری سائنس ، ماحولیاتی اور سماجی سائنس شامل تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بی اے پی ایس اے تین سال سے جیت رہا ہے ، ایس ایف آئی اور ایل ڈی ایس ایف نے پہلی بار امیدوار کھڑے کیے اور نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

اے بی وی پی نے ایک نوٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے بائیں بازو کے طالب علموں کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد کے لئے اپنے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 22 جنوری کو ووٹنگ کے دن اس یونیورسٹی کو کلاس بند رکھنے کی ضرورت تھی۔ تاہم لیبارٹری اور دیگر کام کر رہے تھے ، جو طلباء کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے تھے۔