گجرات میں ہندو شرپسندوں نے مسلمان پر کیا حملہ‘ دہشت گرد پکارا

,

   

گجرات کے ضلع بھاروچ کے شیرا گاؤں میں رہنے والے ایک مسلمان پر ہندوتوا ہجوم نے منگل کے روز اس وقت حملہ کیا جب وہ کام سے اپنے گھر واپس لوٹے تھے۔ کم ازم 9لوگوں نے محمد عطاء اللہ کی کار پر پتھراؤ کیا اور بندوق کی نوک پر گودرا کے چھبن پور براج پر جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے انہیں مجبور کیا ہے۔

حملہ آوروں کے خلاف عطاء اللہ کی شکایت کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کرلیاہے۔ مکتوب میڈیاکی خبر کے مطابق تاہم اب ایک جوابی ایف ائی آرعطاء اللہ کے خلاف بھی دائر کرائی گئی ہے۔

اپنے ساتھ پیش ائے واقعہ کی تفصیلات بتانے پرعطاء اللہ کے حوالے سے مکتوب میڈیانے کہاکہ ”ایک کار کو عین میری کار کے عقب میں رکی‘ اس میں سے 3-4لوگ ائے اور میرے ساتھ مار پیٹ شروع کردیا“۔

انہوں نے کہاکہ ان کے سر پر مارا گیا‘ ان کے چہرے پر گھونسے مارے گئے اور ان کی دراڑھی کھینچی گئی اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی گئی اور انہیں دہشت گرد بلایاگیاہے“۔ عطاء اللہ کو اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔

سر پر لگے زخم کے ساتھ پیر پر لگی چوٹ سے وہ بازیافت ہورہے ہیں۔عطاء اللہ کے گھر والوں نے یہ بھی الزام لگایاکہ اسپتال کو ائے ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس نے بدسلوکی اور گالی گلوج کی ہے۔

ان کا الزام ہے کہ ایف ائی آر کی کاپی بھی انہیں فراہم نہیں کی گئی ہے۔ سپریڈنٹ آف پولیس نینا پٹیل نے کہاکہ دونوں فریقین کے مابین تصادم کی وجہہ گاڑیوں کی رفتار میں سبقت ہے۔

اسی کے حوالے سے قریب کے کیمرہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلئے گئے ہیں۔ تاہم ایس پی نے ڈی ایس پی کھاتانا کی جانب سے گھر والوں کے ساتھ گالی گلوج کرنے کے دعوی کو مسترد کردیاہے۔