گجرات کے خلاف آج دہلی اور کپتان پنت کا امتحان

   

نئی دہلی۔ رشبھ پنت کی قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان ہوگا جیسا کہ جدوجہد کرنے والی دہلی کیپٹلس چہارشنبہ کو یہاں آئی پی ایل کے اپنے اگلے مقابلے میںگجرات ٹائٹنز کے خلاف میدان سنبھالیں گے اورگجرات ٹائٹنز سے مقابلہ کرتے ہوئے وہ اپنے بولروں سے کافی بہتر کارکردگی کی امید کریں گے ۔ پنت کے لیے گھر واپسی مثالی نہیں تھی کیونکہ لگاتار دو فتوحات کے بعد ڈی سی کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف گھر پر67 رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست سے ڈی سی تین فتوحات اور پانچ شکستوں کے ساتھ آٹھویں مقام پر ہے۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر وہ اپنی پلے آف کی امیدوں کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو وہ مزید ناکامیوں کے متحمل نہیں ہو سکتے۔حیدرآباد کے خلاف پنت نے اپنے فیصلوں میں کچھ بار غلطی کی جیسا کہ ٹاس سے شروع کرتے ہوئے انہوں نے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں اوس کے عنصر کو غلط سمجھا اور پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پنت کا دوسرا اوور للت یادوکو سونپنے کا فیصلہ اور بھی زیادہ متنازعہ تھا کیونکہ حیدرآباد نے زبردست آغازکیا اور پاور پلے میں بغیرکسی نقصان کے ریکارڈ 125 رنزکا اسکور بنایا۔ ذاتی مظاہروں پر پنت فام میں نہیں تھے کیونکہ وہ نشانے کے تعاقب میں جدوجہد کرتے ہوئے 35 گیندوں پر 44 رنز بناکر ایسے وقت آوٹ ہوئے جب ٹیم ایک ہمالیائی اسکورکا تعاقب کر رہی تھی۔267 رنزکے نشانے کا تعاقب میں ٹیم کو اپنے اوپنرز سے بہتر شروعات کی ضرورت رہتی ہے کہ وہ پہلی گیند سے ہی جارحانہ انداز اختیارکریں لیکن پرتھوی شا اور ڈیوڈ وارنر زیادہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ نوجوان فریزر نے ٹیم کو تعاقب میں رکھنے کے لیے صرف 18 گیندوں پر65 رنز بنائے لیکن انہیں دوسرے سرے سے حمایت نہیں ملی ی، حالانکہ ابھیشیک پورل (22 گیندوں پر42 رنز) نے اپنی پوری کوشش کی۔ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر خلیل احمد جن کا کیریئر عدم تسلسل کی وجہ سے متاثر ہوا ہے، ابتدائی اوور میں رنز خرچ کرنا مہنگا پڑا ہے۔کوٹلہ میں مختصر باؤنڈریزکے ساتھ ڈی سی کے بولروںکو مشکل حالات سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ تیز رفتار بولر اینریچ نورٹجے اس سیزن میں مکمل طور پر بے رنگ ہیں اور ڈی سی شدت سے امیدکررہے ہوں گے کہ تجربہ کار ایشانت شرما کمرکی تکلیف کی وجہ سے آخری گیم سے محروم ہونے کے بعد واپس آجائیں گے۔کلدیپ یادو7.60 کی اکانومی ریٹ سے پانچ میچوں میں 10 وکٹوں کے ساتھ اب تک سیزن میں ڈی سی کے بہترین بولر رہے ہیں ۔دوسری جانب نئے کپتان شبمن گل کی قیادت میں جی ٹی بھی اتنے ہی متضاد رہے ہیں لیکن اپنے آخری مقابلے میں پنجاب کنگز کے خلاف تین وکٹوں کی جیت نے سابق چمپئنزکو چار فتوحات اور اتنے ہی ناکامیوں کے بعد چھٹے نمبر پر جانے میں مدد کی ہے۔ مثالی قیادت کرنے کی ذمہ داری گل پر ہوگی۔ سائی سدھرسن، ڈیوڈ ملر اور عظمت اللہ عمرزئی جیسے کھلاڑیوں کو بھی اپنے اصلی رنگ میں آنے کی ضرورت ہے جب کہ راہول تیوتیا اپنی اننگز کے آخری مرحلے تک اپنی آتش بازی کو جاری رکھنے کے خواہاں ہوں گے۔بولنگ کے محاذ پر، تجربہ کار موہت شرما، نور احمد اور راشد خان سے شاندار کارکردگی کی توقع کی جائے گی۔