گریٹر حیدرآباد کے آٹھ سرکلس ڈینجر زونس، وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ

   

شہر اور اضلاع میں سنگین صورتحال، لاسیٹ جنرل کی رپورٹ میں انکشاف

حیدرآباد: تلنگانہ میں کوروناوائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے 8 سرکلس ڈینجر زون میں ہیں تو تلنگانہ کے چار اضلاع ہائی رسک میں پہنچ گئے ہیں۔ ساری ریاست میں متاثرین کی تعداد 52,466 تک پنہچ گئی ہیں جس میں صرف گریٹر حیدرآباد میں متاثرین کی تعداد 40 ہزار ہیں۔ شہر حیدرآباد کورونا کا علاج کیلئے گاندھی، عثمانیہ، نمس، کنگ کوٹھی اور چیسٹ ہاسپٹلس کے ساتھ خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس ہیں۔ اضلاع میں حالت مزید سنگین ہوتے ہیں۔ کنٹرول کرنا مشکل ہوجائے گا کیونکہ اضلاع کے سرکاری ہاسپٹلس میں وینٹیلیٹرس کے علاوہ دوسری سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں واقع 8 سرکلس میں جاریہ ماہ پازیٹیو کیسیس کی تعداد میں زبردست اضافہ کے ساتھ ڈینجر زون میں تبدیل ہوگئے جس کی تفصیلات اس طرح ہیں۔ یوسف گوڑہ میں 1200 نئے کیسیس درج ہوئے تو عنبرپیٹ میں 2000، کاروان میں 1800، چندرائن گٹہ میں 1200، چارمینار میں 1100، مہدی پٹنم میں1600 ، قطب اللہ پور میں 150 اور راجندر میں 730 شامل ہیں۔ اس طرح حال ہی میں لاسیٹ جنرل میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں بتایا گیا ہیکہ تلنگانہ کے چار اضلاع محبوب نگر، عادل آباد، میدک اور کریم نگر ہائی رسک والے اضلاع میں شامل ہیں ویسے ریاست کے تمام 33 اضلاع بالخصوص دوسرے درجہ کے شہروں میں کوروناوائرس کا پھیلاؤ شروع ہوچکا ہے مگر اضلاع محبوب نگر اور عادل آباد میں بڑی تیزی سے کورونا مثبت کے نئے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ ان دو اضلاع میں ایس سی، ایس ٹی طبقات کی آبادی زیادہ ہیں جن میں ناخواندگی کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے عوام میں کورونا کے تعلق سے زیادہ شعور نہیں ہے جس کی وجہ سے ان اضلاع میں وباء تیزی سے پھیل رہی ہے ۔اضلاع میدک اور کریم نگر آبادی کے لحاظ سے بڑے اضلاع ہیں جہاں پر گنجان آبادی ہے۔ اگر ان اضلاع میں کورونا زور پکڑتا ہے تو اموات کی شرح بھی زیادہ ہونے کی رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ ماہرین طب نے ان اضلاع کے ہیڈکوارٹرس پر پہلے سے ہی طبی سہولتوں پر خصوصی توجہ دینے کا حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے۔