انہوں نے کہا کہ ‘نفرت، دھمکیوں اور خوف’ کا ماحول پھیلانے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
نئی دہلی: کانگریس نے پیر کو کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ 11 سالوں میں ملک کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو گہرا دھچکا پہنچایا ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے الزام لگایا کہ حکومت نے ان 11 سالوں میں آئین کے ہر صفحے پر صرف “آمریت کی سیاہی” ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس نے ہر آئینی ادارے کو کمزور کیا ہے اور ان کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔
چاہے وہ رائے عامہ کے خلاف ہو اور پچھلے دروازے سے حکومتوں کو گرانا ہو یا زبردستی یک جماعتی آمریت مسلط کرنا ہو، اس عرصے کے دوران، ریاستوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے اور وفاقی ڈھانچہ کمزور ہوا ہے،‘‘ کھرگے نے کہا۔
کھرگے نے کہا کہ “نفرت، دھمکی اور خوف” کا ماحول پھیلانے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
“دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے استحصال میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہیں ریزرویشن اور مساوی حقوق سے محروم کرنے کی سازش جاری ہے۔ منی پور میں نہ ختم ہونے والا تشدد بی جے پی کی انتظامی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے،” انہوں نے پوسٹ کیا۔
کانگریس سربراہ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی-آر ایس ایس نے ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو کو 5-6 فیصد پر رکھنے کی عادت بنا لی ہے، جو یو پی اے کے دوران اوسطاً 8 فیصد تھی۔
انہوں نے کہا کہ “سالانہ 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ پورا کرنے کے بجائے نوجوانوں سے کروڑوں نوکریاں چھین لی گئیں۔ مہنگائی کی وجہ سے عوامی بچت 50 سالوں میں سب سے کم اور معاشی عدم مساوات 100 سالوں میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے”۔
کھرگے نے دعویٰ کیا کہ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن اور غیر منظم شعبے کو نقصان پہنچانے نے کروڑوں لوگوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، نمامی گنگے، اور 100 اسمارٹ سٹی جیسے پروگرام سب ناکام ہو چکے ہیں۔
“ریلوے کو برباد کر دیا گیا ہے، صرف بنیادی ڈھانچے کے ربن کو کاٹا گیا ہے جو کانگریس-یو پی اے نے بڑی محنت سے بنایا تھا۔
کھرگے نے الزام لگایا، ’’مودی حکومت نے آئین کے ہر صفحے پر آمریت کی سیاہی ڈالنے میں پچھلے 11 سال ضائع کردیئے ہیں۔‘‘
بی جے پی نے اپنی طرف سے پی ایم مودی کی حکومت کے گزشتہ 11 سالوں کی تعریف کی ہے۔
مودی نے پیر کے روز زور دے کر کہا کہ اس کے تحت ہندوستان نہ صرف سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا ہے بلکہ آب و ہوا کی کارروائی اور ڈیجیٹل اختراع جیسے اہم مسائل پر ایک اہم عالمی آواز بھی ہے۔