گزشتہ 70 سال میں جنرل اسمبلی کی صدور صرف 4 خواتین ہی کیوں : ہندوستان

,

   

اقوام متحدہ۔ یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے اقوام متحدہ سے آج ایک انوکھا مطالبہ کرتے ہوئے اس نکتہ پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ گزشتہ 70 سال میں صرف چار خواتین کو اس عالمی مجلس کی جنرل اسمبلی کا صدر کیوں منتخب کیا گیا جبکہ یہ تعداد زیادہ بھی ہوسکتی تھی۔ منگل کو جنرل اسمبلی کو ایک نئی طاقت بخشنے کی خاطر منعقدہ ایک اجلاس میں اقوام متحدہ میں ہندوستانی قونصلر انجنی کمار نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہندوستان کی وجے لکشمی پنڈت وہ واحد ہندوستانی خاتون ہیں جنہیں 1953ء میں اس باوقار عالمی مجلس کا صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے لئے اس بات پر اطمینان پایا جاتا ہے کہ جنرل اسمبلی کی موجودہ صدر بھی ایک خاتون ہیں۔ غور کرنے کی صرف یہی بات ہے کہ گزشتہ 73 سال میں جنرل اسمبلی میں صدر کے فرائض صرف چار خواتین نے ہی ادا کئے۔ موجودہ طور پر جنرل اسمبلی کی خاتون صدر مایا فرنانڈا ایسپی نو ساگارسس ہیں جن کا تعلق ایکویڈر سے ہے جبکہ دیگر دو خاتون صدور میں لائبریا کی اینجی بروکس (1969) اور بحرین کی حیا راشد الخلیفہ (2006) شامل ہیں۔ کمار نے اپنے خطاب کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی کامیابی کا انحصار جنرل اسمبلی کی موثر کارکردگی پر ہے جس کا مقصد دنیا میں پائے جانے والے مختلف چیلنجر اور تنازعات سے کامیابی کیساتھ نمٹنا ہے۔