گورنر کو دس برس تک عہدیداروں کو طلب کرنے کا اختیار حاصل

   

کے سی آر حکومت نے دستوری عہدہ کی توہین کی، محمد علی شبیر کا الزام

حیدرآباد۔/13 جون، ( سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے ریاستی گورنر ٹی سوندرا راجن سے اپیل کی کہ وہ تنظیم جدید قانون کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عہدیداروں کو راج بھون طلب کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت معلومات کی فراہمی میں گورنر کو نظرانداز کررہی ہے کورونا کی صورتحال کے بارے میں گورنر نے حکومت کو کئی مکتوب روانہ کئے لیکن ان کا تشفی بخش جواب تک نہیں دیا گیا۔ گورنر نے کورونا مریضوں اور اموات کے بارے میں تفصیلات طلب کی لیکن انہیں معمول کا ہیلت بلیٹن روانہ کیا گیا۔ گورنر کو آخر کار میڈیا کے ذریعہ حکومت کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ دستوری سربراہ کے ساتھ کے سی آر حکومت کا سلوک افسوسناک اور دستوری عہدہ کی توہین ہے۔ محمد علی شبیر نے بتایا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے تحت ریاست کی تشکیل سے لیکر دس برس تک گورنر کو خصوصی اختیارات حاصل ہیں اور وہ کسی بھی معاملہ میں عہدیداروں کو طلب کرسکتے ہیں۔ قانون کی دفعہ 8 کے تحت گورنر کو اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کورونا اور دیگر مسائل پر عہدیداروں کو طلب کرنا چاہیئے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 34000 کروڑ سے پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کا آغاز کیا تھا جسے کے سی آر نے کالیشورم کا نام دیا اور اس کی لاگت ایک لاکھ 40 ہزار کروڑ کی گئی۔ یہ پراجکٹ صرف تین اسمبلی حلقوں سرسلہ، سدی پیٹ اور گجویل تک محدود ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا ڈکٹیٹر شپ رویہ عوامی بغاوت کا سبب بنے گا۔ دنیا کے سوپر پاور امریکی صدر ٹرمپ کو عوامی ناراضگی پر بنکر میں چھپنا پڑا کچھ یہی حال کے سی آر کا بھی تلنگانہ میں ہوگا اور عوام انہیں تعاقب کرتے ہوئے چھپنے پر مجبور کردیں گے۔