نئی دہلی۔ پرگیا سنگھ ٹھاکر نے جمعہ کے روزیہ کہاکہ ناتھورام گوڈسے پر ان کے بیان کوتوڑ مروڑ کر پیش کیاجارہا ہے اور انہوں نے اپنے اس ریمارک پر معافی بھی مانگی ہے۔
انہوں نے گوڈسے کا نام لئے بعیر کہاکہ ”میرے تبصرے سے اگر کسی کو تکلیف ہوئی ہے‘ میں معافی مانگتی ہوں“۔
چہارشنبہ کے روز پارلیمنٹ میں دئے گئے بیان سے پیدا ہونے والے تنازعہ پر ٹھاکر جوا ب دے رہی تھیں۔
اسپیکر اوم برلا نے لوک سبھا کی رولنگ سے ٹھاکر کے متنازعہ بیان کو ہٹادیا ہے۔
لوک سبھا میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”پارلیمنٹ میں میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیاگیا ہے۔
ملک کے لئے مہاتما گاندھی کے تعاون کا میں احترام کرتی ہوں“۔ ٹھاکر کی معافی سے غیرمطمئن کانگریس پارٹی نے ایوان میں شدید احتجاج کیا او رنعرے بازی بھی کی۔
اپوزیشن اراکین نے ان کے معافی نامی کو مسترد کیا کہاکہ یہ شرطی نہیں ہے اور زوردیاکہ وہ غیر مشروط معافی مانگیں۔احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے انہوں نے ڈاؤن ڈاؤن گوڈسے کے نعرے لگائے۔
اس کے علاوہ ٹھاکر کی پارلیمنٹ سے برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔اپنے بیان میں ٹھاکر کے ”ایوان کے ایک رکن“ پر بھی حملہ کیاجنھوں نے انہیں ”دہشت گرد“ پکارا۔
انہوں نے کہاکہ ”ایوان کے ایک رکن نے مجھے دہشت گرد پکارا۔ یہ میری وقار پر حملہ ہے۔ عدالت میں میرے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ہے“۔
جمعرات کے روز کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ان کے ریمارک کے لئے”دہشت گرد“ قراردیاتھا۔
راہول گاندھی نے ٹوئٹ میں کہاتھا کہ ”دہشت گرد پرگیا دہشت گر د گوڈسے کو محب وطن کہہ رہی ہیں۔ ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں ایک غم کا دن“
Terrorist Pragya calls terrorist Godse, a patriot.
A sad day, in the history of
India’s Parliament.— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 28, 2019
ٹھاکر کو ایوان پارلیمنٹ سے باہر کرنے کی مانگ زور پکڑنے کے ساتھ بی جے پی کے ایم پی نشیکانت دوبئے نے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کو دہشت گرد پکارنے پر راہول گاندھی کے خلاف پرولیج موشن لانے کی مانگ کردی۔
وک سبھا لیڈر برائے کانگریس ادھیر رانجن چودھری نے مطالبہ کیاکہ ٹھاکر کو ”غیر مشروط معافی“ کا اعلان کرنا چاہئے۔
چودھری نے کہاکہ ”ہمارا مطالبہ ایک ہی ہے‘ غیر مشروط معافی“۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن اراکین پر زوردیا کہ وہ ایوان کی اہمیت کو برقرار رکھیں اور معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ اوم برلا نے کہاکہ ایوان میں گوڈسے کی ستائش کو ہر گز برداشت نہیں کیاجاسکتا ہے۔
ایک روز قبل وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی کہاتھا کہ ”گوڈسے کو دیش بھگت ماننا تو دور ہے بی جے پی دیش بھگت بولنا بھی پسند نہیں کرتی ہے“۔
ذرائع سے اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ یوپی اے ٹھاکرے کے خلاف ایوان میں داخلہ پر پابندی کے لئے ایوان لوک سبھا میں ایک تحریک پیش کرے گی